بدھ‬‮ ، 31 دسمبر‬‮ 2025 

مصباح الحق قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ بننے کے بعد قومی ٹیم کا کپتان کون ہو گا ؟ امکان ظاہر کر دیا گیا

datetime 4  ستمبر‬‮  2019 |

لاہور( آن لائن )مصباح الحق کو پاکستان کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کر دیا گیا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پی سی بی نے قومی کرکٹ ٹیم کے کوچنگ پینل کا اعلان کر دیا ہے۔ پی سی بی نے مصباح الحق کو پاکستان کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ جب کہ وقار یونس کو بالنگ کوچ مقرر کر دیا ہے۔مصباح الحق 3 سال کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ ہوں گے۔جب کہ وقار یونس بھی بالنگ کوچ کے عہدے پر 3 سال تک ذمہ دارایاں نبھائیں گے۔۔

پی سی بی کے مطابق مصباح الحق اور وقار یونس کی قومی کرکٹ ٹیم کے ہمراہ پہلی اسائنمنٹ سری لنکا کے خلاف سیریز ہو گی۔اس موقع پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے کہا ہے کہ قائدانہ صلاحیتوں کے حامل مصباح الحق کو قومی ٹیم کی کوچنگ کی ذمہ داریاں دینا ہمارے لئے خوشی کا باعث ہے۔ان کا کہناہے کہ آئندہ چند ماہ میں پاکستان کرکٹ کے لئے بہت اہم ہیں۔ قومی ٹیم کو ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ، آئندہ سال ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی اور آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپس 2020،2021 میں شرکت کرنی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی سی بی کو اعتماد ہے مصباح الحق کی زیر نگرانی قومی کرکٹ ٹیم آئندہ سالوں میں بہترین کارکردگی دکھائے گی۔اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ کپتان سرفراز احمد کو ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا کپتان برقرار رکھے جانے کا امکان ہے جبکہ ٹیسٹ کی کپتانی مل سکتی ہے۔رواں ماہ سری لنکا کے خلاف محدود اوورز کی سیریز میں سرفراز ہی کپتانی کریں گے۔۔خیال رہے کہ ثقلین مشتاق نے مصباح کو ہیڈ کوچ نہ بنانے کی تجویز دی تھی۔ پاکستان کے سابق آف سپنر ثقلین مشتاق نے کہا تھا کہ مصباح الحق کو ہیڈ کوچ بنانے کا فیصلہ قبل از وقت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہیڈ کوچ بنانے سے قبل مصباح الحق پاکستان کرکٹ بورڈ میں کوئی اور عہدہ دینا چاہیے کیوں کہ ان کے تجربے سے نوجوان کھلاڑیوں کو سیکھنے کا موقع ملے گا۔پاکستان کی طرف سے 49 ٹیسٹ اور 169 ون ڈے کھیلنے والے 43سالہ ثقلین مشتاق نے کہا ہے کہ ہیڈ کوچ کی حیثیت سے مصباح کا کوئی تجربہ نہیں اور انہیں یہ عہدہ دینا بچکانہ فیصلہ ہوگا۔ اپنے یوٹیوب چینل پر ڈالی گئی ایک ویڈیو میں ان کا کہنا تھا کہ مصباح نے ایمانداری اور خلوص سے قوم کی خدمت کی لیکن میرا خیال ہے کہ اس عہدے کے لیے وہ ابھی غیر موزوں ہیں۔سابق سپنر نے کہا کہ اگر بیٹسمین

ایک یا دو سال کا تجربہ حاصل کر لیں تو یہ ان کے لیے زیادہ سود مند ثابت ہو گا۔خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے گزشتہ روز ہیڈ کوچ کے لیے امیدواروں کے انٹرویوز مکمل کر لیے گئے تھے۔سابق ٹیسٹ کرکٹر مصباح الحق، محسن حسن خان اور ڈین جونز نے اس عہدے کے لیے انٹرویوز دیے تھے۔ثقلین مشتاق نے کہا کہ اگر مصباح الحق کو نیشنلکرکٹ اکیڈمی میں کوئی عہدہ دیا جائے تو ان کے تجربے سے نوجوان کھلاڑیوں کو اس سے بہت فائدہ ہوگا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…