بدھ‬‮ ، 12 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

مقبوضہ کشمیر کی آدھی کرکٹ ٹیم کپتان سمیت لاپتہ،ایسوسی ایشن کے اعلان نے کرکٹ حلقوں میں تشویش کی لہردوڑا دی

datetime 22  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرینگر( آن لائن )مقبوضہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد صورتحال کھیلوں پر بھی اثرانداز ہونے لگی ہے اور موقر بھارتی میڈیا کے مطابق مودی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد وادی کی ٹیم میں کھیلنے والے نصف کرکٹرز لاپتہ ہیں ان سے کوئی رابطہ نہیں ہوپارہا ہے۔

اس بناپر جموں کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن نے آندھرا پردیش کرکٹ کے زیر اہتمام وشاکھا پٹنم میں شیڈول وجے ٹرافی میں ٹیم نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔مقبوضہ وادی کی صورتحال کے پیش نظر گورنرستیہ پال ملک سے کھلاڑیوں کی سکیورٹی یقینی بنانیکی درخواست پر بھی کوئی جواب نہیں ملا۔آرٹیکل 370 ہٹنے کے بعد سے کئی کھلاڑیوں سے رابطہ نہیں ہوپا رہا ہے، ان میں کپتان پرویزرسول بھی شامل ہیں، مقبوضہ وادی میں مسلسل موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند رکھی گئی ہیں۔مقبوضہ کشمیر کی کرکٹ ایسوسی ایشن کے سی ای او شاہ بخاری کا کہنا ہے کہ سب سے بڑا مسئلہ کھلاڑیوں سے رابطہ اور ابلاغ نہ ہونا ہے۔ہم نے اپنی ایسوسی ایشن کے دفتر میں تمام کھلاڑیوں کے موبائل فون نمبرز فراہم کررکھے تھے آج کے دور میں چونکہ یہاں کوئی بھی لینڈ لائن نمبر استعمال نہیں کرتا تو ہم سب موبائل فون نمبرز پر ہی انحصار کرتے ہیں۔ ہم نے کوشش کرکے اپنے کچھ کھلاڑیوں سے رابطہ ممکن بنایا مگر مقبوضہ وادی میں مسلسل کرفیو ہے جبکہ فون اور انٹرنیٹ کی بندش کے باعث ہم اپنے بیشتر کھلاڑیوں سے رابطہ قائم نہیں کرپائے ہمیں یہ بھی علم نہیں ہے کہ اسوقت ٹیم کے کپتان پرویز رسول کہاں ہیں؟جب ان سے پوچھا گیا کہ ایسوسی ایشن نے ان کھلاڑیوں سے مسلسل رابطے کو ممکن کیوں نہیں بنایا تو اسکے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم مقبوضہ وادی کے کرفیو زدہ گاں دیہات میں اپنی گاڑیاں کیسے بھیج سکتے ہیں کیونکہ ہمیں قطعی علم نہیں ہے کہ وہاں کیا ہورہا ہے، ہم اس حوالے سے کسی قسم کا رسک نہیں لینا چاہتے کیونکہ یہ بی سی سی آئی کا ٹورنامنٹ نہیں بلکہ ایک مقامی ٹورنامنٹ ہے اسلئے ہم نے یہی بہتر سمجھا کہ اس ٹورنامنٹ میں حصہ ہی نہ لیا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)


یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…