مقبوضہ کشمیر کی آدھی کرکٹ ٹیم کپتان سمیت لاپتہ،ایسوسی ایشن کے اعلان نے کرکٹ حلقوں میں تشویش کی لہردوڑا دی

22  اگست‬‮  2019

سرینگر( آن لائن )مقبوضہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد صورتحال کھیلوں پر بھی اثرانداز ہونے لگی ہے اور موقر بھارتی میڈیا کے مطابق مودی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد وادی کی ٹیم میں کھیلنے والے نصف کرکٹرز لاپتہ ہیں ان سے کوئی رابطہ نہیں ہوپارہا ہے۔

اس بناپر جموں کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن نے آندھرا پردیش کرکٹ کے زیر اہتمام وشاکھا پٹنم میں شیڈول وجے ٹرافی میں ٹیم نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔مقبوضہ وادی کی صورتحال کے پیش نظر گورنرستیہ پال ملک سے کھلاڑیوں کی سکیورٹی یقینی بنانیکی درخواست پر بھی کوئی جواب نہیں ملا۔آرٹیکل 370 ہٹنے کے بعد سے کئی کھلاڑیوں سے رابطہ نہیں ہوپا رہا ہے، ان میں کپتان پرویزرسول بھی شامل ہیں، مقبوضہ وادی میں مسلسل موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند رکھی گئی ہیں۔مقبوضہ کشمیر کی کرکٹ ایسوسی ایشن کے سی ای او شاہ بخاری کا کہنا ہے کہ سب سے بڑا مسئلہ کھلاڑیوں سے رابطہ اور ابلاغ نہ ہونا ہے۔ہم نے اپنی ایسوسی ایشن کے دفتر میں تمام کھلاڑیوں کے موبائل فون نمبرز فراہم کررکھے تھے آج کے دور میں چونکہ یہاں کوئی بھی لینڈ لائن نمبر استعمال نہیں کرتا تو ہم سب موبائل فون نمبرز پر ہی انحصار کرتے ہیں۔ ہم نے کوشش کرکے اپنے کچھ کھلاڑیوں سے رابطہ ممکن بنایا مگر مقبوضہ وادی میں مسلسل کرفیو ہے جبکہ فون اور انٹرنیٹ کی بندش کے باعث ہم اپنے بیشتر کھلاڑیوں سے رابطہ قائم نہیں کرپائے ہمیں یہ بھی علم نہیں ہے کہ اسوقت ٹیم کے کپتان پرویز رسول کہاں ہیں؟جب ان سے پوچھا گیا کہ ایسوسی ایشن نے ان کھلاڑیوں سے مسلسل رابطے کو ممکن کیوں نہیں بنایا تو اسکے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم مقبوضہ وادی کے کرفیو زدہ گاں دیہات میں اپنی گاڑیاں کیسے بھیج سکتے ہیں کیونکہ ہمیں قطعی علم نہیں ہے کہ وہاں کیا ہورہا ہے، ہم اس حوالے سے کسی قسم کا رسک نہیں لینا چاہتے کیونکہ یہ بی سی سی آئی کا ٹورنامنٹ نہیں بلکہ ایک مقامی ٹورنامنٹ ہے اسلئے ہم نے یہی بہتر سمجھا کہ اس ٹورنامنٹ میں حصہ ہی نہ لیا جائے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…