محدود اوورز کے میچز کا ریکارڈ اطمینان بخش ، ٹیسٹ کرکٹ میں اہلیت منوانا چاہتا ہوں،بابر اعظم

17  اگست‬‮  2019

لاہور(این این آئی) پاکستانی کرکٹر بابر اعظم نے کہا ہے کہ محدود اوورز کے میچز کا ریکارڈ تو اطمینان بخش ہے البتہ طویل فارمیٹ میں بھی ملک کیلئے رنز بنانا چاہتا ہوں۔ایک انٹر ویو میں پاکستانی بیٹمسین بابر اعظم نے کہا کہ محدود اوورز کی کرکٹ میں پاکستان کیلئے اچھی کارکردگی دکھانے میں

کامیاب رہا ہوں، میرا ریکارڈ بھی اطمینان بخش ہے تاہم اب ٹیسٹ کرکٹ میں اہلیت منوانا چاہتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میری کوشش ہوگی کہ آئندہ میچز میں اپنی اننگز کو طول دیتے ہوئے ملک کیلئے زیادہ سے زیادہ رنز بنائوں۔انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ پاکستانی فتوحات میں اہم کردار ادا کرنے کی کوشش کی،چاہتا ہوں کہ اپنے کیریئر کے دوران تینوں فارمیٹ کی کرکٹ میں تسلسل کے ساتھ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کروں۔انہوں نے کہا کہ انگلینڈ میں کھیلنے کا تجربہ شاندار رہا، انگلش سرزمین پر پاکستان ٹیم کے ساتھ کھیلتے ہوئے رنز بنانے میں کامیاب ہوا، ورلڈکپ میں اچھی کارکردگی دکھانے کا خواب بھی پورا ہوا۔انہوں نے کہا کہ کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے کی وجہ سے ٹی ٹوئنٹی بلاسٹ میں بھی فارم برقرار رہی۔انہوں نے کہا کہ کاؤنٹی کا کوچنگ اسٹاف اور مینجمنٹ بڑی سپورٹ کررہی ہے۔ میں اس بات پر بھی خوش ہوں کہ سمرسٹ کے عوام کی توقعات پر پورا اترنے میں کامیاب رہا۔ایک سوال پر بابر اعظم کا کہنا تھا کہ مجھے12سال کی عمر تک کرکٹ کا کوئی شوق نہیں تھا، اس کے بعد گلی محلے میں کھیلنا شروع کیا، والد نے ایک کلب کی جانب سے کھیلنے کی حوصلہ افزائی کی،انڈر15سے انڈر 23اور ’’اے‘‘ ٹیم میں جگہ بنائی۔انہوں نے کہا کہ میں خوش قسمت ہوں کہ ایک سال بعد ہی گرین شرٹ زیب تن کرنے کا موقع مل گیا اور اچھی کارکردگی بھی دکھانے میں کامیاب ہوا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…