لاہور(این این آئی) سابق ٹیسٹ کرکٹر سرفراز نواز نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ قومی ٹیم کے لیے کسی غیر ملکی کوچ کی خدمات نہ لے۔ایک انٹرویو میں سابق ٹیسٹ کرکٹر سرفراز نواز نے کہا کہ پی سی بی ڈپارٹمنٹل ٹیموں کو قائد اعظم ٹرافی جیسے فرسٹ کلاس ایونٹ میں نہیں تو کم از کم قومی
ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی ایونٹس میں کھیلنے کی اجازت دے۔انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے غیر ملکی کوچز طویل عرصے کے لیے پاکستان میں بہت کم قیام کرتے ہیں جو ملک کے لیے فائدہ مند نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ غیر ملکی کوچز ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھا کھیلنے والے کھلاڑیوں اور ٹیلنٹ کی تلاش کے لیے مختلف شہروں میں زیادہ سفر کے لیے بھی راضی نہیں ہوتے۔اس لیے کوئی غیر ملکی کوچ پاکستان کی کرکٹ میں بہتری کے مقصد کو پورا نہیں کر سکتا اور یہ اسی صورت میں پورا ہو سکتا ہے جب اس جانب مستقل توجہ دی جائے۔انہوں نے کہا کہ باصلاحیت و قابل پاکستانیوں کی ہیڈ کوچ، بیٹنگ، فیلڈنگ اور باؤلنگ کوچز کے طور پر خدمات لی جانی چاہئیں۔سرفراز نواز نے لیگ اسپن کے ماہر عبدالقادر کو اگلا چیف سلیکٹر مقرر کرنے کی حمایت کی، جبکہ لاہور قلندرز چھوڑنے کی صورت میں سابق فاسٹ باؤلر عاقب جاوید کو باؤلنگ کوچ کے عہدے کیلئے مناسب انتخاب قرار دیا۔انہوں نے پی سی بی کی جانب سے مصباح الحق کو سیزن کے آغاز سے قبل کھلاڑیوں کے تربیتی کیمپ کی کمانڈ دینے کے فیصلے کو سراہا اور بورڈ پر زور دیا کہ وہ سابق کپتان کو قومی ٹیم کے ساتھ کوئی مستقل کردار بھی دے۔انہوںنے کہا کہ مصباح الحق کو کیمپ کی کمانڈ دینے کے بعد اس بات کا امکان ہے کہ انہیں قومی ٹیم کا ہیڈ کوچ بنا دیا جائے۔سرفراز نواز کا کہناتھا کہ پی سی بی ڈپارٹمنٹل کرکٹ پر مکمل پابندی نہ لگائے اور تجویز پیش کی کہ وہ کھلاڑیوں کو قائد اعظم ٹرافی جیسے فرسٹ کلاس ایونٹ میں نہیں تو کم از کم قومی ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی ایونٹس میں کھیلنے کی اجازت دے۔انہوں نے کہا کہ ڈپارٹمنٹل کرکٹ پر مکمل پابندی سے پیشہ ورانہ کرکٹرز کی بڑی تعداد اور ان کا سپورٹ اسٹاف اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے گا اور اس کا نتیجہ صرف بے روزگاری کی صورت میں نکلے گا۔