اسلام آباد (این این آئی)قومی ٹیم کے سابق کوچ محسن حسن خان چیف سلیکٹر کے عہدے کے لیے مضبوط امیدوار بن گئے ہیں جبکہ ون ڈے اور ٹیسٹ کرکٹ میں سرفراز احمد کی قیادت خطرے میں پڑ گئی ہے۔پاکستان کرکٹ کمیٹی کے اجلاس میں اراکین نے قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر، تینوں فارمیٹ کے کپتان اور ہیڈ کوچ کے حوالے سے بحث کی گئی۔کرکٹ کمیٹی نے دو مختلف اجلاسوں میں ورلڈکپ میں ٹیم کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔
اور پی سی بی کے منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں مصباح الحق، وسیم اکرم اور عروج ممتاز نے تجاویز دیں۔کرکٹ کمیٹی کے اجلاس میں کپتان سرفراز احمد اور کوچ مکی آرتھر بھی شریک ہوئے۔ابتدائی طور پر اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ معین خان چیف سلیکٹر کے عہدے کیلئے مضبوط ترین امیدوار ہیں لیکن اب سابق کوچ محسن حسن خان کو چیف سلیکٹر کے لیے سب سے مضبوط امیدوار قرار دیا جا رہا ہے۔انگلش ٹیم کے کوچنگ میں دلچسپی ظاہر کرنے کی خبر سامنے آنے کے بعد قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کو توسیع دینے پر اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔کمیٹی، مکی آرتھر کے مستقبل کے حوالے سے حتمی فیصلہ کرنے میں ناکام رہی، جس کے باعث ان کے معاہدے میں بھی مزید توسیع کا امکان کم نظر آتا ہے۔ذرائع کے مطابق کوچ مکی آرتھر کی جانب سے سرفراز احمد کو قیادت واپس دینے کا مشورہ دئیے جانے کے بعد سرفراز احمد کی ٹیسٹ اور ون ڈے کرکٹ ٹیم کی قیادت خطرے میں پڑ گئی ہے۔کمیٹی نے ورلڈ ٹی 20 تک سرفراز احمد کو ٹی 20 ٹیم کا کپتان برقرار رکھنے پر اتفاق کیا جس کے بعد سرفراز ہی ٹی 20 ٹیم کی قیادت کریں گے البتہ ان کی بقیہ دونوں فارمیٹ میں قیادت کے حوالے سے حتمی فیصلہ چیئرمین پی سی بی کریں گے۔دوران اجلاس کمیٹی کے ایک رکن نے سابق کپتان اظہر علی کو دوبارہ ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سونپنے کا مشورہ دیا جبکہ کوچ مکی آرتھر شاداب خان کو ون ڈے ٹیم کی قیادت کے لیے تیار کرنے کی تجویز پیش کر چکے ہیں۔اجلاس کے دوران تمام اراکین نے بابر اعظم کو تینوں فارمیٹ کے لیے قومی ٹیم کا نائب کپتان بنانے اور مستقبل میں قیادت کے لیے تیار کرنے پر بھی اتفاق کیا۔پاکستان کرکٹ کمیٹی نے اپنی سفارشات منظوری کے لئے چیئرمین پی سی بی احسان مانی کو بھجوادی جس کے بعد ان سفارشات پر وہ آئندہ چند دنوں میں حتمی فیصلہ کریں گے۔