لاہور(این این آئی) پاکستان کرکٹ بورڈ کی کرکٹ کمیٹی نے کپتان سرفراز احمد کی کارکردگی اور فٹنس پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تینوں فارمیٹ کی کپتانی کے دوران ان سے کئی غلطیاں ہوئیں۔ ذرائع کے مطابق دو اگست کو کرکٹ ٹیم کی تین سالہ کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے ہونے والا کرکٹ کمیٹی کا اجلاس منیجنگ ڈائریکٹر پی سی بی وسیم خان کی سربراہی میں ہوا۔کرکٹ کمیٹی کے رکن و سابق کپتان وسیم اکرم نے کپتان سرفراز احمد سے کہا کہ ورلڈکپ میں
بھارت کیخلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے، اگر آپ کو سمجھ نہیں آرہا تھا تو آپ مجھ سے فون کرکے پوچھ سکتے تھے۔اجلاس میں کئی ایسی باتیں سامنے آئیں جس نے کمیٹی کی اہلیت اور ساکھ کے حوالے سے سوالات اٹھادیے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وسیم اکرم نے کپتان سرفراز احمد سے سوال پوچھا کہ آپ نے بھارت کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کیوں کی؟ اگر فیصلہ سمجھ نہیں آرہا تھا تو آپ مجھ سے فون کرکے پوچھ سکتے تھے، پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ درست نہیں تھا۔سرفراز احمد، سابق کپتان کی بات سننے کے بعد کچھ دیر کیلئے حیرت میں مبتلا ہوگئے جبکہ وسیم اکرم سرفراز احمد سے سوال پوچھتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کے مؤقف کی بھی حمایت کررہے تھے۔اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کے قریبی مدثر نذر اور ذاکر خان بھی موجود تھے۔وزیراعظم عمران خان بھی بھارت کے خلاف میچ سے قبل سرفراز احمد اور مکی آرتھر کو پہلے بیٹنگ کرنے کا مشورہ دے رہے تھے، ہیڈ کوچ اور کپتان کو اسی حوالے سے زیادہ سوالات کا سامنا رہا۔ کپتان اور کوچ نے ورلڈکپ میں ٹیم کی کارکردگی کو تسلی بخش قراردیا۔ چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا کہ بطور چیف سلیکٹر میں نے اور پوری سلیکشن کمیٹی نے نیک نیتی کے ساتھ کام کیا۔مکی آرتھر نے ٹیم کی ورلڈکپ میں خراب کارکردگی کی وجہ فیلڈنگ اور کیچ ڈراپ ہونے کو قرار دیا۔
اجلاس میں مکی آرتھر نے محدود اوورز کی کپتانی کیلئے شاداب خان تجویز کرکے نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔مکی نے کہا کہ ورلڈ کپ میں ٹیم کارکردگی سے مطمئن ہوں تاہم یہ مزید بہتر ہوسکتی تھی۔ذرائع کے مطابق رات گئے تک جاری رہنے والے اجلاس کے بعد اس بات پراتفاق کیا گیا کہ اراکین ایک بار پھر مشاورت کریں گے، طے کیا گیا کہ 6 اگست کو ایک بار پھر آپس میں مشاورت کی جائے گی جس کے بعد حتمی تجاویز چیئرمین پی سی بی کو بھیج دی جائیں گی۔