اتوار‬‮ ، 22 جون‬‮ 2025 

ورلڈ کپ کا اصل فاتح کون؟ انگلینڈ یا نیوزی لینڈ؟ یا پھر مشترکہ فاتح؟ آئی سی سی گورننگ بورڈ کے اہم ترین اجلاس میں بڑا فیصلہ سنا دیا گیا

datetime 27  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دبئی (نیوز ڈیسک) ورلڈ کپ کے فائنل میں سری لنکن ایمپائر دھرماسینا کی غلطی کی وجہ سے اوور تھرو پر ایک اضافی رن ملے اور وہی رن انگلینڈ کی فتح کا باعث بنا، اس سنسنی خیز فائنل مقابلے میں میچ برابر رہا تھا اور میچ کا فیصلہ سپر اوورز کے ذریعے کیا گیا تھا، جس میں بھی دونوں ٹیموں کا سکور برابر رہا لیکن زیادہ باؤنڈریز کی بنیاد پر انگلینڈ کو فاتح قرار دیا گیا تھا،

بعد ازاں ایمپائر نے بھی اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ ان سے غلطی ہو گئی۔ جس پر آئی سی سی سے مطالبہ کیا جا رہا تھا کہ فائنل کا فیصلہ تبدیل کرتے ہوئے انگلینڈ سے ٹرافی واپس لی جائے، آئی سی سی کرکٹ گورننگ باڈی نے اس فائنل میں ایمپائر کی غلطی کو نظرانداز کر دیا ہے اور ایک رن دینے کی حمایت کی گئی ہے، آئی سی سی کا کہناہے کہ وہ ایمپائر دھرماسینا کے فیصلے کے ساتھ کھڑی ہے، مزید کہناہے کہ ورلڈ کپ فائنل میں شدید دباؤ کے ماحول میں سری لنکن ایمپائر دھرماسینا نے بہترین ایمپائرنگ کی۔ اس طرح آئی سی سی نے انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کو مشترکہ ورلڈ کپ ٹرافی دینے کا مطالبہ مسترد کر دیا ہے، اب ورلڈ کپ کی ٹرافی اگلے چار سال تک انگلینڈ کے پاس ہی رہے گی اور انگلینڈ ہی 2019ء کے ورلڈ کپ کافاتح ہے۔ واضح رہے کہ سابق انٹرنیشنل کرکٹرز نے باؤنڈریز پر ٹیم کو فاتح قرار دینے کے قانون پر تنقید کرتے ہوئے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) سے قوانین میں تبدیلی کا مطالبہ کیا تھا،سابق آسٹریلین کھلاڑی ڈین جونز نے کہا تھا کہ نیوزی لینڈ بدقسمت رہا، آئی سی سی کو اپنے قوانین پر نظر ثانی کی ضرورت ہے، سپر اوور برابر ہوا تھا تو ایک اور سپر اوور ہونا چاہیے تھا۔سابق بھارتی کھلاڑی گوتم گمبھیر نے دونوں ٹیموں کو فاتح قرار دیتے ہوئے کہا تھاکہ ورلڈ کپ فائنل کا فیصلہ باؤنڈری کاؤنٹ پر کرنا کسی صورت ٹھیک نہیں،بھارت کے سابق مایہ ناز آل راؤنڈر یووراج سنگھ نے بھی قوانین سے اتفاق نہیں کیا تھا۔

موضوعات:



کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…