لاہور (آن لائن ) مکی آرتھر کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ تک قومی ٹیم کا کوچ برقرار رکھنے کا امکان، سرفراز احمد سے ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی واپس لے لی جائے گی، معین خان چیف سلیکٹر، جبکہ انضمام الحق بیٹنگ کوچ ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ مکی آرتھر کو قومی ٹیم کا کوچ برقرار رکھنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ مکی آرتھر کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ تک معاہدے میں توسیع مل جائے گی۔ جبکہ سرفراز احمد سے ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی واپس لے لی جائے گی۔
معین خان چلیف سلیکٹر کے مضبوط ترین امیدوار ہیں، جبکہ انضمام الحق کو بیٹنگ کوچ جبکہ عاقب جاوید کو باولنگ کوچ کی ذمے داری مل سکتی ہے۔ دوسری جانب مستقبل کے اہم مواقع پر نگاہیں مرکوز رکھتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر پاکستانی ٹیم کے ساتھ کام کرنے کے خواہشمند ہیں جنکا کہنا ہے کہ انہیں ٹریور بیلس کی جگہ انگلش کرکٹ ٹیم کی کوچنگ سنبھالنے میں دلچسپی ہے تاہم آئندہ دنوں پی سی بی سے بات چیت کے بعد راہ متعین ہو سکے گی کیونکہ پاکستان میں گزرا وقت بہت اچھا رہا،عالمی کپ کے اختتامی میچوں کے نتائج نے تازہ امید جگائی،چار لگاتار میچوں میں کامیابی حوصلہ افزاء تھی مگر اس مقصد سے دور رہے جو حاصل کیا جا سکتا تھا۔تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے انکشاف کیا ہے کہ وہ ایشز سیریز کے بعد انگلش ٹیم سے الگ ہونے والے ٹریور بیلس کی جگہ کوچنگ کی ذمہ داریاں سنبھالنے میں دلچسپی رکھتے ہیں لیکن انکی خواہش ہے کہ پاکستانی ٹیم کیساتھ مزید کچھ عرصے تک فرائض کی انجام دہی کی جائے۔ان کا کہنا تھا کہ یقینی طور پر انہیں انگلش ٹیم کیساتھ جاب ان کیلئے دلچسپی کا باعث ہے لیکن آئندہ دنوں لاہور پہنچ کر وہ پی سی بی حکام کے ساتھ بات چیت کے بعد اپنی راہ کا تعین کریں گے کیونکہ انہیں دیکھنا ہے کہ پی سی بی نے کس سمت کا انتخاب کیا ہے تاہم انہیں اس وقت سے پیار ہے جو انہوں نے پاکستان میں گزارا اور اسے جاری رکھنا ان کی خواہش ہے۔انکا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم کیساتھ
فرائض نبھاتے ہوئے ورلڈ کپ جلد ہی آگیا اور وہ میگا ایونٹ کی سب سے نوجوان ٹیم کے ساتھ وہ نتائج سامنے نہیں لا سکے جسکی توقع کی گئی تھی لیکن یقین ہے کہ 2023ء تک اس ملک کی ٹیم عالمی کرکٹ پر حکمرانی کیلئے کہیں زیادہ بہتر طور پر تیار ہوگی۔انہوں نے واضح کیا کہ ایونٹ کے اختتامی میچوں میں مثبت نتائج نے مستقبل کیلئے تازہ امید جگائی ہے اور کمتر رن ریٹ نے سیمی فائنل سے محرومی پر مایوسی میں مبتلا کیا لیکن خوشی کی بات یہ ہے کہ عالمی کپ کے اختتامی حصے میں
گرین شرٹس نے اپنی بہترین کرکٹ کھیلی۔مکی آرتھر کے مطابق انگلش ٹیم کے ساتھ ہی انہیں کچھ دیگر مواقع بھی حاصل ہیں جن کو وہ مستقبل قریب میں حاصل کر سکتے ہیں لیکن انہوں نے اپنے آپشنز کو کھلا رکھا ہے اور تمام تر پہلوؤں پر غور اور بات چیت کے بعد ہی قدم آگے بڑھائیں گے۔انہوں نے اعتراف کیا کہ ویسٹ انڈیز کیخلاف میچ انکی ٹیم کیلئے مایوس کن ثابت ہوا لیکن اس سے بھی زیادہ دکھ کا لمحہ سری لنکا کیخلاف میچ بارش کی نذر ہونا تھا جہاں انہیں یقینی کامیابی مل سکتی تھی
کیونکہ اس سے قبل انگلینڈ کیخلاف کامیابی نے حوصلہ فراہم کردیا تھا۔انہوں نے مزید وضاحت کی پانچ روزہ آرام کے بعد آسٹریلیا اور پھر بھارت کیخلاف میچز انتہائی مایوس کن اور ناقابل معافی ثابت ہوئے لیکن پھر چار لگاتار میچوں میں کامیابی حوصلہ افزاء تھی مگر افسوس کہ اس مقصد سے دور رہے جو حاصل کیا جاسکتا تھا کیونکہ وہ ورلڈ کپ جیتنے کیلئے انگلینڈ گئے تھے مگر اعتماد کی بحالی کے بعد رن ریٹ کا مشکل ترین لمحہ سامنے آگیا۔