لاہور (این این آئی)قومی ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے چیف سلیکٹر کے سبکدوش ہونے کا اعلان کر دیا۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انضمام الحق نے کہا کہ تین سال تک بھرپور طریقے سے اپنی ذمہ داریاں بنھائیں، 30 جولائی تک اپنی مدت پوری ہونے پر عہدے سے الگ ہو جاؤں گا۔
انضمام الحق نے کہا کہ میں ایک کرکٹر ہوں اور میرا روزگار اسی پیشے سے وابستہ ہے، اگر کرکٹ بورڈ نے مجھے کوئی مختلف ذمہ داری دی تو میں ضرور دیکھوں گا لیکن سلیکشن کمیٹی کیلئے مزید کام سے معذرت کر چکا ہوں۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ انہیں اب تک کرکٹ بورڈ کی جانب سے کسی عہدے کی پیشکش موصول نہیں ہوئی تاہم اپنے کام میں مجھے فری ہینڈ دینے پر میں پاکستان کرکٹ بورڈ کا مشکور ہوں۔کرکٹ ورلڈکپ 2019 میں قومی ٹیم کرکٹ کی کارکردگی کو انضمام الحق نے اطمینان بخش قرار دے دیا۔انہوںنے کہاکہ ابتدائی میچوں میں پاکستان ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، لیکن اختتامی میچ میں قومی ٹیم علیحدہ انداز میں دکھائی دی۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انضمام الحق نے کہا کہ قومی ٹیم نے دونوں فائنلسٹ ٹیموں کو شکست دی، لیکن بدقسمتی سے ہماری ٹیم سیمی فائنل میں جگہ نہیں بناسکی۔شعیب ملک سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں سابق کپتان نے کہا کہ لیجنڈ آل راؤنڈر ورلڈکپ سے قبل گزشتہ 3 سال سے ٹیم کا حصہ تھے، انہوں نے 50 سے 60 میچز کھیلے اور ان میں پرفارمنس دکھائی اور اسی بنیاد پر انہیں ٹیم کا حصہ بنایا گیا۔امام الحق سے متعلق سوال کے جواب میں انضمام الحق نے کہا کہ ہم دونوں ایک دوسرے کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ یہ پہلا پاکستانی اوپنر ہے جس کا رن اوسط اتنے میچز کھیلنے کے باوجود 50 سے زائد ہے۔سابق کپتان نے کہاکہ میں جب سلیکشن کمیٹی کا چیئرمین نہیں تھا، امام الحق تب بھی انڈر 19 ٹیم کا حصہ تھے۔