مانچسٹر(آن لائن)ورلڈکپ2019 کے سیمی فائنل میں غیر متوقع شکست کے بعد کوہلی الیون کو واپسی کے ٹکٹ نہیں مل سکے اور اب انہیں 14 جولائی تک انگلینڈ میں ہی رکنا پڑے گا۔بھارتی کرکٹ بورڈ کو اس بات کا پختہ یقین کا تھا کہ ان کی ٹیم عالمی کپ کا آخری میچ کھیلے گی لہذا متبادل منصوبہ نہیں کی گئی۔2 دن جاری رہنے والے پہلے سیمی فائنل میں غیر متوقع شکست کے بعد
جب ٹکٹس کے لیے بھاگ دوڑ شروع کی گئی 14 جولائی سے پہلے کوئی فلائٹ دستیاب نہیں تھی۔اپنے آخری میچ کے بعد بھارتی ٹیم کو آئی سی سی کی جانب سے فراہم کیا گیا ہوٹل چھوڑنا پڑا لیکن تمام کھلاڑی تاحال مانچسٹر میں ہی موجود ہیں۔بھارتی بورڈ کے اس غیر ذمہ دارانہ رویے کے سبب کھلاڑیوں سمیت پورے عملے اور ان کے اہلخانہ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔مقامی میڈیا کے مطابق انتظامی کوتاہی کے سبب ٹیم ایک ساتھ واپس نہیں آئے گی اور ہر کھلاڑی پہلی دستیاب فلائٹ کا ٹکٹ کٹائے گا۔خیال رہے کہ ورلڈکپ 2019 کے سیمی فائنل میں بھارت کو نیوزی لینڈ کے ہاتھوں 18 رنز سے غیر متوقع شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔جبکہ پاکستانی سابق فاسٹ بولر شعیب اختر شکست خوردہ بھارتی ٹیم کے حق میں میدان میں اتر آئے ہیں ۔جمعہ کو ایک بیان میں شعیب اختر نے بھارت کے شائقین سے درخواست کی کہ وہ ویرات کوہلی الیون پر غصہ نہ کریں کیونکہ اس نے پورے ٹورنامنٹ میں اچھی کرکٹ کھیلی۔ اسی طرح شعیب اختر نے دھونی کو ’لیجنڈ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ ڈائیو لگالیتے تو رن آئوٹ سے بچ سکتے تھے۔سابق اسپیڈ اسٹار نے رویندرا جڈیجا کو قدرے بدقسمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ جس گیند پر وہ آئوٹ ہوئے وہ چھکے والی تھی مگر تھوڑی اوپر اٹھ گئی جس سے وکٹ گنوانا پڑی۔