اسلام آباد( آن لائن )پبلک اکانٹس کی ذیلی کمیٹی کے کنوینر نور عالم خان نے ہدایت کی ہے کہ شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے اجرا میں حساس اداروں سے کلیئرنس لازمی لی جائے، افغان مہاجرین پاکستانی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ پر دنیا بھر میں دہشت گردی و دیگرسنگین جرائم کر کے پاکستان کو بدنام کر رہے ہیں، وزارت داخلہ کی نا اہلی سے ہماری ایجنسیاں بدنام ہوتی ہیں۔
ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینر کمیٹی نور عالم کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں 18-2017کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا، اجلاس کو بتایا گیا کہ 2012 تا 2017 تک 8 لاکھ 18 ہزار 624 ناقص پاسپورٹ بنانے کے بعد ضائع کرنے کی وجہ سے قومی خزانے کو 28 کروڑ روپے کا نقصان ہوا جس پر کنوینر کمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا، کنوینر کمیٹی نے کہا کہ افغانستان کی کرکٹ ٹیم میں پاکستانی شناختی کارڈ رکھنے والے کھلاڑی بھی موجود ہیں پاکستان سے میچ ہارنے کے بعد جس طرح انہوں نے رویہ رکھا اور یہاں شور مچایا اور گالیاں نکالیں وہ میں بتا نہیں سکتا،نادرا حکام نے 2 ہزار، 3 ہزار روپے پر ان کو شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بنا کر دیئے ہیں اگر ان میں سے کوئی قتل ہو جائے تو دفعہ 302 لگتی ہے، انہوں نے جعلی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بنو ارکھے ہیں، انہوں نے سیکرٹری داخلہ سے کہا کہ یہ کمزوری آپ کی ہوتی ہے اور بدنام ہماری ایجنسیاں ہوتی ہیں، ملک کی بدنامی آپ کی وزارت کی وجہ سے ہورہی ہے ہم پاکستان کی عزت کرتے ہیں، ایم آئی اور آئی ایس آئی میرے ادارے ہیں اس کا دفاع ہم نے کرنا ہے ،بد قسمتی سے آپکی وزارت پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کیوجہ سے بدنام ہوتی ہے جس پر سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ ہم کو بھی اپنا سمجھیں وہی جذبات ہمارے ہیں جو آپکے ہیں۔