لاہور (این این آئی) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی ایک بار پھر اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے معاملے پر بول پڑے۔انہوں نے کہا کہ برطانوی اخبار کو سلمان بٹ کے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کی معلومات انہوں نے نہیں بلکہ ان کے دوست نے دی تھی۔انہوں نے کہا کہ فکسنگ میں ملوث کھلاڑی آج تک شک کرتے ہیں کہ انہیں میں نے پھنسایا ہے۔اچھا ہوا یہ کھلاڑی پکڑے گئے ورنہ پاکستان کرکٹ کا بہت برا حال ہوتا۔
واضح رہے کہ شاہد آفریدی کی کتاب گیم چینجر گزشتہ دنوں سامنے آئی ہے جس میں کئی بڑے انکشافات کیے گئے ہیں اور اس کتاب پر سینئر کھلاڑیوں کی تنقید کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ 2010ء میں انگلینڈ کے دورے میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل سامنے آیا تھا جس میں ملوث تین کرکٹرز سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر کو نہ صرف آئی سی سی نے سزا دی تھی بلکہ یہ تینوں کرکٹرز اس جرم میں جیل بھی گئے تھے۔اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ اوپنر سلمان بٹ کہتے ہیں کہ اپنی غلطی پر نادم ہوں، میری خواہش ہے کہ کیریئر کے آخری سالوں میں پاکستانی ٹیم میں موقع ملے اور کارکردگی دکھاکر اپنے بارے میں منفی تاثر کو ختم کروں۔شاہد آفریدی نے اپنی کتاب میں 2010ء کے بدنام زمانہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل سے بھی پردہ اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کا بہت پہلے علم ہوگیا تھا میں جانتا تھا کہ کچھ کھلاڑی منفی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ سٹے بازمظہر مجید نے فون مرمت کیلئے لندن میں ایک دکان پر دیا تھا، دکان کا مالک میرے دوست کا دوست تھا۔آفریدی نے مزید لکھا کہ مظہر مجید کے فون سے پاکستانی کھلاڑیوں کو کیے گئے پیغامات ملے جس سے ہولناک انکشافات ہوئے۔ ٹیم انتظامیہ کوثبوت دکھائے مگر کوئی ایکشن نہ ہوا۔ میں نے یہ پیغامات وقار یونس اور منیجر یاور سعید سے شیئر کیے تھے۔ ٹیم مینجمنٹ خوفزدہ تھی یا اسے ملک کے وقار کا خیال نہ تھا۔ یاور سعید نے یہ پیغامات دیکھ کر بے بسی کا اظہار کیاتھا۔
آفریدی نے لکھا کہ یاور سعید نے مجھ سے پیغامات کی کاپی مانگنے کی زحمت بھی نہ کی۔ عبدالرزاق نے بھی سلمان، عامر اور آصف پر شکوک کا اظہار کیا تھا۔شاہد آفریدی نے لکھا ہے کہ لارڈز ٹیسٹ کے دوران کپتانی چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا تھا، چوتھے دن سلمان بٹ سے کہا تھا کہ وہ قیادت سنبھال سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میرا پورے سیٹ اپ سے اعتبار اٹھ چکا تھا۔ ٹیم مینجمنٹ معاملے کی فعال تحقیقات کرنے کو تیار نہ تھی۔ سلمان بٹ نے ملک کا سودا کیا اس کی اس حرکت کے بعد سلمان بٹ کو مستقبل میں قومی ٹیم میں جگہ نہیں ملنی چاہیے۔ سلمان بٹ کو پاکستان کیلئے کھیلنے والی کسی بھی ٹیم میں جگہ نہیں ملنی چاہیے۔