اسلام آباد (این این آئی)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ نے پاکستان ہاکی فیڈریشن سے قومی کھیل کی بہتری کیلئے تجاویز مانگ لیں۔ پیر کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کا اجلاس چیئرمین سردار یعقوب ناصر کی صدرات میں ہوا۔پاکستان ہاکی فیڈریشن کے حکام نے شکایتوں کے انبار لگادیئے۔کمیٹی کو بریفنگ میں صدر پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر بریگیڈئیر
خالد سجاد کھوکھر نے بتایا کہ ملک میں ہاکی کے اچھے گراؤنڈ نہیں ہیں،ملک بھر میں 24 ٹرفس ہیں جن میں سے صرف 13 کی حالت بہتر ہیصرف ایمسٹرڈیم میں 500 آسٹرو ٹرفس ہیں،پاکستان اسپورٹس بورڈ کے علاوہ ھمارے پاس اسٹرکچر نہیں۔انہوں نے کہاکہ وزارت بین الصوبائی کے سابق سیکرٹری نے کہا مزہ تب ہے جب آپ بغیر پیسوں کے جیتیں،جس پر کمیٹی نے حیرانگی اور تعجب کا اظہار کیا،وزارت بین الصوبائی رابطہ نے بتایا کہ پانچ سال میں.ہاکی کو 52 کروڑ روپے دیئے ہیں جس کے جواب میں صدر پی ایچ ایف کا کہنا تھا کہ میرے ساڑھے تین سالہ دور میں 28 غیر ملکی دورے ہوئے بعض ٹورنامنٹس میں لازمی جانا ہوتا ہے ورنہ پینلٹی لگ جاتی ہے ایک ٹور پر آیک سے ڈیڑھ کروڑ روپے کا خرچ آتا ہے جبکہ کیمپ.کا.خرچہ آلگ ہوتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مکمل ایمانداری اور لگن سے کام کیا،پی ایچ ایف حکام کا کہنا تھا کہ تمام صوبوں کو خط لکھے سندھ کے علاوہ کسی نے جواب نہیں دیا،سندھ حکومت نے دس کروڑ روپے دیئے،اس موقع پر کمیٹی رکن سینیٹر صلاح الدین ترمذی نے کہا کہ مجھے پتہ ہے ٹیم جا رہی تھی تو کرائے کے پیسے نہیں تھے پہلے وسائل دیں پھر پوچھیں،چیئرمین کمیٹی سردار یعقوب ناصر نے پاکستان ہاکی فیڈریشن سے قومی کھیل کی بہترین کے لیے سفارشات مانگ لیں،انہوں نے کہاکہ سہولیات کے بغیر کوئی کھیل فروغ نہیں پا سکتا،قومی کھیل کی بہتری اور ترقی کے کیے بھرپور کردار ادا کریں گے اور اس سلسلے میں مکمل تعاون بھی کیا جائے گا،اس سلسلے میں انہوں نے سب کمیٹی بنانے کا اعلان بھی کیا جو پی ایچ ایف سے مل کر سفارشات تیار کرے گی جو حکومت کو بھجوائی جائیں گی،سردار یعقوب ناصر کا کہنا تھا کہ وسائل دیے بغیر ہاکی کو بہتر کرنا نا ممکن ہے،صدر پاکستان ہاکی فیڈریشن پر مکمل اعتماد ہے،جس کھیل نے ملک کو اتنے اعزازات دلائے اس کے لیے ہمیں اب کام کرنا ہو گا