لندن(آئی این پی) سورج کی روشنی لندن کے اولمپکس اسٹیڈیم میں اندھیرا کر گئی، کرکٹ ورلڈ کپ کے میچز کی میزبانی کا منصوبہ اسی لیے قابل عمل نہ ہوسکا۔میزبان انگلینڈ کی کوشش تھی کہ آئندہ سال لندن کے تاریخی اولمپکس اسٹیڈیم میں بھی ورلڈکپ کے میچز کرائے جائیں، اس مقصد کیلئے لارڈز اور لفبرو میں تیار کی جانے والی پچز کو بھی یہاں پر لایا جانا تھا۔
اینڈریو اسٹروس اور ایون مورگن سمیت کئی ماہرین نے مختلف امور کا بڑی باریک بینی سے جائزہ لیا جس کے بعد نتیجہ اخذ کیا گیا کہ ڈوبتے سورج کی روشنی میدان کے ایک حصے خاص طور پر پچ پر پڑنے سے کھلاڑیوں اور براڈ کاسٹرز دونوں کیلئے مسائل پیدا ہوں گے،اس کا ایک حل یہ تھا کہ پچ کا زاویہ 55 ڈگری تبدیل کردیا جائے لیکن اس کیلیے انفرا اسٹرکچر میں بڑی اکھاڑ بچھاڑ کی ضرورت تھی۔پویلین اور سائیڈ اسکرین کی جگہ بدلنا پڑتی،فلڈ لائٹس بھی نئی پوزیشن پر نصب کرنا لازمی تھا،ان تبدیلیوں سے اسٹیڈیم میں 28000 نشستوں کی کمی ہوجاتی، اسٹینڈز میں بیٹھے کئی شائقین کو میچ کے دوران بیٹنگ یا بولنگ اینڈ درست زاویے سے دیکھنے میں بھی دشواری ہوتی، پورا انفرا اسٹرکچر تبدیل کرنے کیلئے خطیر رقم درکار تھی۔کوریج کیلئے براڈ کاسٹرز کو درست اینگل نہ ملنا بھی ایک بڑا مسئلہ تھا،کولکتہ میں ہونے والے آئی سی سی اجلاس میں تمام معاملات کو ذہن میں رکھتے ہوئے اولمپکس اسٹیڈیم میں میچز کی میزبانی نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا، ورلڈکپ کے ڈائریکٹر اسٹیو ایلوردی نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ فی الحال مختلف وجوہات کی بنا پر ہم پلان پر عمل درآمد نہیں کرسکے۔ایون مورگن نے کہا کہ شام کو ڈھلتے سورج کی روشنی پڑنے سے خاص طور پر بائیں ہاتھ کے بیٹسمین مشکل محسوس کرتے،میں نے تجربہ خود کرکے دیکھا،یہاں کرکٹ کرانے کیلیے بہت کام کرنا پڑے گا۔