لاہور(این این آئی)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق اوربوم بوم شاہدآفریدی نے قذافی سٹیڈیم میں میچ دیکھااوردونوں نے رکشہ پربیٹھ کرباری باری گراؤنڈکاچکرلگایااورہاتھ ہلاکرشائقین کرکٹ کاشکریہ اداکی اس موقع پرشائقین کرکٹ نے کھڑے ہوکراورتالیاں بجاکرانکااستقبال کیا۔ذرائع کے مطابق پی سی بی کی جانب سے شاہد آفریدی کے لیے ایک تقریب منعقد کیے جانے کا امکان ہے جس میں انہیں اعزاز دیئے جانے کی توقع
ظاہر کیا جارہی ہے۔ واضح رہے بوم بوم نے لاہور کے مقامی ہوٹل میں پی سی بی ایوارڈ ز میں یونس خان کی طرح جانے سے گریز کیا تھا۔1996ء سے 2016ء تک پاکستان کی نمائندگی کرنے والے شاہد آفریدی اور پی سی بی کے درمیان تنازع کی ایک بڑی وجہ انھیں الوداعی میچ نہ کھیلنے دینا ہے۔وہ27 ٹیسٹ 398 ون ڈے اور 98 ٹی 20 میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں۔ علاوہ ازیں لاہور میچ کے بعدشٹل سروس بندہونے سے میچ کے بعدشائقین کرکٹ کوشدیدپریشانی کاسامنا،رکشہ اورٹیکسی والوں کی چاندی ہوگئی ۔بتایاگیاہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈاورپنجاب گورنمنٹ نے ایف سی کالج،لبرٹی مارکیٹ پرقائم پارکنگ پوائنٹس سے قذافی اسٹیڈیم اوراسٹیڈیم سے پارکنگ پوائنٹس تک لے جانے کے لئے فری شٹل سروس کااہتمام کیاہواہے لیکن عملہ کی غفلت کی بناپرپاکستان اورورلڈالیون کی ٹیموں کے مابین میچ کے ختم ہونے کے ایک سے دوگھنٹے بعدشائقین کرکٹ کواسٹیڈیم سے پارکنگ پوائنٹس تک لے جانیوالی فری شٹل سروع بندکردی جاتی ہے جس کی وجہ سے شائقین کرکٹ کواپنی گاڑیوں تک جانے میں شدیدمشکلات کاسامناکرناپڑتاہے فری شٹل سروع بندہونے سے ٹیکسی اوررکشہ ڈرائیوران سے منہ مانگے دام وصول کررہے ہیں۔جبکہ بہت سے افرادکوکئی کئی کلومیٹرپیدل چل کرپارکنگ پوائنٹس تک جاناپڑتاہے۔شائقین کرکٹ نے پی سی بی کے اس اقدام پرشدیداحتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیاہے کہ تیسرے میچ کے لئے شٹل سروس میچ کے بعدکم ازکم تین گھنٹے تک چلائی جائے تاکہ انہیں ٹیکسی اوررکشہ ڈرائیوروں کی بلیک میلنگ سے بچایاجائے۔