جہانیاں(آن لائن) معروف پاکستانی کرکٹرمحمد سمیع چھتیس برس کے ہو گئے24فروری جمعہ کو ان کی36ویں سالگرہ منائی گئی۔فاسٹ بائولر محمد سمیع24فروری 1981کو کراچی میں پیدا ہوئے وہ پاکستانی کرکٹ ٹیم میں شعیب اختر کے بعد بہترین فاسٹ بائولر تھے۔محمد سمیع نے اب تک پاکستان کی جانب سے36ٹیسٹ ،85ون ڈے اور 5ٹوئنٹی 20میچز کھیلے ہیں۔محمد
سمیع کی جسامت روایتی فاسٹ بولر کی نہیں ہے لیکن اس کے باوجود تیز رفتار گیندوں سے حریف بیٹسمینوں کے لئے درد سر بننے والا یہ نوجوان فاسٹ بولر شعیب اختر کے ساتھ پاکستان کرکٹ ٹیم کے لئے جیت کی بڑی امید ہے۔ محمد سمیع نے تین سال قبل نیوزی لینڈ کے خلاف اپنے ٹیسٹ کریئر کا آغاز پانچ وکٹوں کی عمدہ کارکردگی سے کیا تھا اور پھر سری لنکا کے خلاف اپنے تیسرے ہی ٹیسٹ میں ہیٹ ٹرک بھی کرڈالی۔ یہ کارنامہ انہوں نے ون ڈے انٹرنیشنل میں ویسٹ انڈیز کے خلاف بھی انجام دیا ہے۔ نیوزی لینڈ کے حالیہ دورے میں وہ تگ ودو میں مصروف رہے لیکن بھارت کے خلاف سیریز کے لئے وہ تیار نظر آتے ہیں۔ شعیب اختر کی طرح ان کا بھی سب بڑا مسئلہ فٹنس کا رہا ہے جس پر اگر وہ قابو پالیں تو حریف بیٹسمین کے لئے ان پر قابو پانا مشکل ہوجاتا ہے۔ پچھلے سال وہ کینٹ کی طرف سے کاؤنٹی کرکٹ کھیلے تھے لیکن ان فٹ ہونے کے سبب تمام میچ نہیں کھیل پائے تھے۔ کینٹ نے اس سال بھی ان سے کھیلنے کا معاہدہ کیا ہے۔ یارکر کے علاوہ ریورس سوئنگ محمد سمیع کا خاص ہتھیار ہے ۔ سابق کپتان عمران خان محمد سمیع کی صلاحیتوں کے معترف ہیں۔ جنوبی افریقہ میں ہونے والے ورلڈ کپ میں سمیع کو اہم میچوں میں موقع نہ دیئے جانے پر عمران خان نے سخت حیرانگی ظاہر کی تھی