میڈرڈ(نیوز ڈیسک)اسپین کے مشہور فٹ بال کلب بارسلونا کے برازیلی کھلاڑی نیمار کو فراڈ کے مقدمے میں عدالت نے 2 فروری کو شواہد کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دے دیا.نیمارپر 2013 میں برازیلی کلب سینٹوس سے بارسلونا منتقلی کے دوران مبینہ طورپر فراڈ کا الزام ہے، برازیل کے کھلاڑی اور کلب نے آمدن میں 43 ملین ڈالر کم ظاہر کیے تھے جس کے بعد اسپین میں نیمار پر مقدمہ قائم کیا گیا تھا البتہ اب عدالت نے کلب سمیت تمام فریقوں کو طلب کر لیا ہے.سرکاری وکیل کی درخواست پر عدالت نے نیمار، ان کے والدین، بارسلوناکے سابق صدر سیندرو رسل، کلب کے موجودہ صدر جوزف ماریا اور نیمار کے سابق کلب سینٹوس کے دو سابق اہلکاروں کو اگلے ماہ کی پہلی اور 2 تاریخ کو شواہد کے ساتھ پیش ہونے کا حکم صادر کیا۔بارسلونا کے سابق نائب صدر جیویئر فوس کو بطور گواہ عدالت میں طلب کیا گیا ہے۔نیمار کے خلاف فراڈ کا الزام اس وقت لگا تھا جب کلب کے ایک رکن نے نیمار کو معاہدے کے طورپر دی جانے والی رقم پر سوال اٹھایا تھا، بارسلونا نے شروع میں 57.1 ملین یورو کے معاہدے کا اعلان کیا تھا جبکہ بعد میں 100 ملین کے قریب رقم کی ادائیگی کا اعتراف کیا تھا، جس کے بعد ان کے خلاف ٹیکس میں فراڈ کا مقدمہ دائر کیا گیا۔بارسلونا نے تمام الزامات کو رد کرتے ہوئے معاہدے کو مکمل طورپر قانونی قراردیا۔