آکلینڈ(نیوز ڈیسک) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کوچ وقار یونس سزا یافتہ کرکٹرزپر خاصے مہربان دکھائی دیتے ہیں، عامرکے بعد وہ سلمان اور آصف کو بھی گلے لگانے کو تیار ہیں۔تفصیلات کے مطابق پاکستان ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس نے عامر کے بعد سلمان اور آصف کو بھی ٹیم میں ایک اور موقع دینے کا مطالبہ کردیا،دونوں نے ہی ڈومیسٹک کرکٹ میں دھواں دار انٹری دی ہے۔ ایک انٹرویو میں وقاریونس نے کہاکہ اگر آصف اورسلمان ڈومیسٹک کرکٹ میں واپسی پر اچھا پرفارم کریں تو پھرانھیں انٹرنیشنل کرکٹ میں دوسرا موقع کیوں نہیں ملنا چاہیے؟، تینوں نے ایک ہی جیسی غلطی کی اورسزا بھی یکساں ہی ملی پھر ان سے الگ الگ قسم کا برتاو¿کیوں ہونا چاہیے؟ ہیڈ کوچ اگرچہ تینوں کھلاڑیوں کیساتھ ایک جیسا سلوک چاہتے ہیں تاہم بورڈ چیئرمین شہریار خان اور ٹی 20 کپتان شاہد آفریدی اسکے مخالف ہیں۔آفریدی نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ سلمان اور آصف 3 برس تک جھوٹ بولتے اور پاکستان ٹیم کی پرفارمنس پر تنقید کرتے رہے اس لیے انھیں دوسرے موقع کا کوئی حق نہیں ہے۔ اس بارے میں وقاریونس نے کہاکہ میں نہیں جانتا کہ آفریدی کیا سوچتے ہیں، ہوسکتا ہے کہ ان کے پاس کوئی جواز بھی موجود ہو مگرمیں سمجھتا ہوں کہ سلمان اور آصف، عامر کی طرح ہی موقع کے مستحق ہیں، اگر وہ فٹنس اور فارم کا ثبوت دیں تو پھر انھیں سلیکشن کیلئے کیوں نظر انداز کیا جائے؟ جب ان سے پوچھا گیا کہ انھوں نے عامر کو کیسے معاف کیا اور ٹیم میں واپس لینے کو تیارہوئے تو وقار یونس نے کہاکہ تمام طرز کی کرکٹ سے پانچ برس کیلئے باہر ہونا بہت سخت سزا تھی جسے وہ پوری کرچکے، محسوس ہوتا ہے کہ وہ اس سے سبق بھی سیکھ چکے اس لیے دوسرا موقع دینا چاہیے، یہ خود پاکستان کرکٹ کیلئے بھی بہتر ہے کیونکہ ان تینوں کی کرکٹ صلاحیتوں پر کبھی کسی قسم کا شبہ نہیں رہا ہے۔ادھرآکلینڈ میں بھی جب وقاریونس اور آفریدی میڈیا کے سامنے آئے تو زیادہ تر سوالات کا محور عامر ہی تھے۔ وقار نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ میدان میں اترنے پر عامر کو کس قسم کی صورتحال کا سامنا ہوگا مگر وہ کافی ہوشیار ہے، 18 برس کی عمر میں بھی وہ ایسا ہی تھا اس لیے معاملات کو جلد کنٹرول کرلے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ عامر سے ویسی پیس کی توقع نہ رکھی جائے جس کا مظاہرہ وہ 18 برس کی عمر میں کیا کرتے تھے تاہم ٹاپ لیول پر زیادہ کھیلنے سے ان کی بہترین صلاحیتیں سامنے آجائیں گی۔ شاہد آفریدی نے کہا کہ عامر کی انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی ایک اچھی خبر ہے،دنیا کے ایک بہترین بولر کی کھیل میں واپسی ہورہی ہے