جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

نیوزی لینڈمیں بھی وقاریونس محمدعامرکی وکالت میں مصروف

datetime 12  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ویلنگٹن(نیوزڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ وقاریونس کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم سری لنکا کے خلاف بہترین کارکردگی دکھا کر شاندار فارم میں ہے لیکن ہمارے ساتھ مقابلہ ان کے لیے مختلف تجربہ ہوگا۔پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان شروع ہونے والی سیریزمیں اسپاٹ فکسنگ کے جرم میں سزا پانے والے باصلاحیت فاسٹ باؤلر محمد عامر کی 5 سال بعد بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی ہو گی۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ وقاریونس نے کرکٹ آسٹریلیا کی ویب سائٹ کو انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ عامر پانچ سال کے وقفے کے بعد بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کا دباؤ آسانی سے برداشت کرلیں گے۔وقار کا کہنا تھا کہ”بہت کچھ بہتر ہوگا اور وہ اب 5 سال پہلے والے عامر نہیں ہیں”۔
ان کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ ایک دفعہ وہ بین الاقوامی سطح پر کھیلنا شروع کرے اور انہیں میچز ملے تو وہ بہترین نظر آئیں گے تاہم ان کا ماننا ہے کہ عامر ابتدا میں دباؤ میں ضرور ہوں گے۔قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ نے کہا کہ ٹیم میں شامل تمام لڑکے عامر کی مدد کررہے ہیں اور مجھے پورا یقین ہے کہ وہ بہترین کارکردگی دکھائیں گے۔
وقار کے لیےعامر کی فارم سے زیادہ کیوی ٹیم کی سری لنکا کے خلاف بہترین کارکردگی پریشانی کا باعث ہے لیکن وقار یونس کہتے ہیں یہ میزبان ٹیم کے لیے یہ ایک مختلف مقابلہ ہوگا۔انھوں نے کہا کہ “اعداد وشمار کہانی کو واضح کررہے ہیں کہ اعلیٰ معیار کی کرکٹ کھیلنا اور سری لنکا کے خلاف اس کا مظاہرہ کچھ غیر حقیقی لگتا ہے لیکن ہمارے ساتھ یہ ایک مختلف مقابلہ ہوگا”۔ادھر حال ہی میں سری لنکا کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز 2-0 سے اپنے نام کرنے والی نیوزی لینڈ کی ٹیم کو بھی پاکستان ٹیم میں محمد عامر کی شمولیت سے کوئی مسئلہ نہیں۔کیوی ٹیم کے آل راؤنڈر گرانٹ ایلیٹ کا کہنا تھا کہ” ہمیں اس میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، ہم سب جس چیز پر توجہ کررہے ہیں وہ یہ ہے کہ کوئی کرکٹ میں میدان میں کتنا اچھا ہے”۔ایلیٹ نے کہا کہ میں عامر کے بارے میں اتنا جانتا ہوں کہ ہم نے 2009 میں ٹیسٹ سیریز کھیلی تھی اور وہ بہت تیز باؤلر تھے، یہ دلچسپی کا باعث ہوگا کہ جو کچھ ہوا اس کے بعد وہ واپسی کیسے کرتے ہیں۔”بطور کرکٹر آپ باؤلنگ کر رہے ہوں یا بیٹنگ، جو کچھ آپ کے سامنے ہے اس پر توجہ دینی ہوتی ہے، اس سوچ کے بغیر دباؤ میں کھیلنا بہت مشکل ہوتا ہے”۔گرانٹ ایلیٹ وہ کھلاڑی ہیں جنھوں نے جنوبی افریقہ کے فاسٹ باؤلر ڈیل اسٹین کو بلند وبالا چھکا رسید کر کے نیوزی لینڈ کو ورلڈکپ 2015 کے فائنل میں پہنچا دیا تھا۔قبل ازیں نیوزی لینڈ کے باؤلنگ کوچ ڈیمرٹی میسکرینہاس نے بھی اپنے بیان میں عامر کی صلاحیتوں کی تعریف کی تھی۔پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 3 ٹی ٹوئنٹی اور 3 ون ڈے میچوں پر مشتمل سیریز کا آغاز 15 جنوری کو آکلینڈ میں ہوگا جبکہ اگلے دونوں میچز ہملٹن اور ویلنگٹن میں ہوں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…