ماسکو(نیوز ڈیسک)کھیلوں میں ممنوعہ ادویات کے انسداد کے عالمی ادارے (ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی) کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد روس کے صدر ولادی میر پوتن نے ڈوپنگ میں ملوث روسی کھلاڑیوں کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا ہے۔روس کے صدر کا یہ بیان ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد آیا ہے۔رواں ہفتے ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کے ایک آزاد کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ روسی کھلاڑیوں نے انسدادِ ممنوعہ ادویات کے افسران کو رشوت دے کر ممنوعہ ادویات استعمال کیں اور ان کے استعمال کے ٹیسٹ کے نتائج پر پردہ ڈالا۔صدر پوتن نے کہا ہے کہ وہ ممنوعہ ادویات کے انسداد کے عالمی ادارے کے ساتھ ’پیشہ ورانہ تعاون‘ کرنا چاہتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ’لڑائی شروع ہونی چاہیے اور کھیلوں کے مقابلے میں دلچسپی اْسی وقت ہوتی جب وہ بالکل شفاف ہوں۔‘اس سے قبل روس کے وزیر کھیل نے کہا تھا کہ ’برطانیہ کے اینٹی ڈوپنگ سسٹم کی کوئی قدر نہیں ہے اور وہ روس سے بدتر ہے۔‘ روس کے ذرائع ابلاغ اور کھیل کی وزارت نے ڈوپنگ میں ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کیا تھا۔روس کے صدر نے کہا کہ کسی نہ کسی کو تو اس کی ذمہ داری قبول کرنا ہو گی اور کوتاہیوں کا پتہ لگانا ہو گا۔’میں نے وزیر کھیل اور دیگر ساتھی جو کھیل سے منسلک ہیں، اْن سے کہا ہے کہ اس مسئلے پر ہر ممکن توجہ دی جائے۔ یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے طور پر تحقیقات کروائیں اور میں انٹی ڈوپنگ ایجنسی کے ساتھ پیشہ ورانہ تعاون کے لیے تیار ہوں۔‘بین الاقوامی اتھلیٹکس فیڈریشن کے صدر نے روس کی فیڈریشن کو بتایا ہے کہ وہ ڈوپنگ سے متعلق رپورٹ پر اپنا موقف رواں ہفتے پیش کریں گے۔واڈا کی رپورٹ کے مصنف ڈک پاونڈ نے تجویز دی ہے کہ سنہ 2016 کے اولمپکس میں روس کی شمولیت معطل کر دینی چاہیے۔جس کے بعد بین الاقوامی اولمپکس کمیٹی کے صدر نے کہا کہ اْن کے پاس ایسے کرنا کا ’اختیار‘ نہیں ہے اور اس سلسلے میں فیصلہ بین الاقوامی اتھلیٹکس فیڈریشن کرے گی۔
اعجاز خان کے اپنی سابقہ اہلیہ ریحام خان کے متعلق تہلکہ خیز انکشافات