اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز بلے باز یونس خان نے کہا ہے کہ میری بہتر کار کر دگی کا واحد مقصد پاکستانیوں کے چہرے پر مسکراہٹ لانا ہوتا ہے , چاہتا ہوں ہر قسم کی کرکٹ بہتر انداز میں کھیلنے کے بعد الوداع کہوں ۔ایک انٹرویومیں انہوںنے کہاکہ گزشتہ دس سالوں کے دور ان ہمارے میں ملک نے بہت مشکل اور برادور دیکھا ہے 2009میں سوات سے کچھ خاندان بے گھر ہو کر میرے علاقے مردان میں آئے اور ہم نے ان کے حالات کو اپنی آنکھوںسے دیکھا جس سے میرے اندر جذبہ پیدا ہوا اور ہم نے کوشش کر کے 2009کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتا تاکہ ان لوگوں کے چہروں پر خوشی لائی جاسکے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ پاکستان او ر بھارت کو کرکٹ کھیلنی چاہیے اس سے دونوں ممالک کے کھلاڑیوں پر دباﺅ ہوتا جس سے ان کی کرکٹ مزید بہتر ہوسکتی ہے ۔انہوںنے کہاکہ دنیا میں کئی حریف ممالک موجود ہیںلیکن پاکستان اور بھارت کی بات ہی کچھ اور ہے دنیا میں ایشز سیریز بھی مقبول ہورہی ہیں اس میں بھی انگلینڈ اور آسٹریلیا مد مقابل ہوتے ہیں جو تاریخی حریف ہیں اورلوگ ان کے مقابلے دیکھنا پسند کرتے ہیں ۔پاکستان اور بھارت کے مقابلوں سے نو جوان کھلاڑیوں کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملتا ہے میں نے خود جب 2005میں دورہ کیا اور بنگلور ٹیسٹ میں 267رنز بنائے تو بہت اچھا محسوس ہوا ۔علاقے میں کرکٹ کے فروغ کےلئے بھی پاک بھارت مقابلے ضروری ہیں ۔ون ڈے کرکٹ کے بارے میں یونس خان نے کہاکہ ون ڈے کرکٹ کھیلنا میرے لئے باعث فخر ہے میں نے 2009ءکے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں قیادت کی تھی میں چاہتا ہوں کہ ہر قسم کی کرکٹ کھیلوں اور بہتر انداز میں آگے بڑھوں یہی میرا مقصد ہے ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ میری ریٹائر منٹ کا انحصار فٹنس پر ہے میں ایسا شخص نہیں جو حالات سے متاثر ہوں ۔جب تک میری فٹنس اجازت دیگی میں کھیلتا رہونگا میں پوری لگن کے ساتھ کھیلتا ہوں ۔
کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کب؟یونس خان نے حتمی اعلان کردیا
اسلام آباد (این این آئی)پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز بلے باز یونس خان نے کہا ہے کہ میری بہتر کار کر دگی کا واحد مقصد پاکستانیوں کے چہرے پر مسکراہٹ لانا ہوتا ہے ¾ چاہتا ہوں ہر قسم کی کرکٹ بہتر انداز میں کھیلنے کے بعد الوداع کہوں ۔ایک انٹرویومیں انہوںنے کہاکہ گزشتہ دس سالوں کے دور ان ہمارے میں ملک نے بہت مشکل اور برادور دیکھا ہے 2009میں سوات سے کچھ خاندان بے گھر ہو کر میرے علاقے مردان میں آئے اور ہم نے ان کے حالات کو اپنی آنکھوںسے دیکھا جس سے میرے اندر جذبہ پیدا ہوا اور ہم نے کوشش کر کے 2009کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتا تاکہ ان لوگوں کے چہروں پر خوشی لائی جاسکے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ پاکستان او ر بھارت کو کرکٹ کھیلنی چاہیے اس سے دونوں ممالک کے کھلاڑیوں پر دباﺅ ہوتا جس سے ان کی کرکٹ مزید بہتر ہوسکتی ہے ۔انہوںنے کہاکہ دنیا میں کئی حریف ممالک موجود ہیںلیکن پاکستان اور بھارت کی بات ہی کچھ اور ہے دنیا میں ایشز سیریز بھی مقبول ہورہی ہیں اس میں بھی انگلینڈ اور آسٹریلیا مد مقابل ہوتے ہیں جو تاریخی حریف ہیں اورلوگ ان کے مقابلے دیکھنا پسند کرتے ہیں ۔پاکستان اور بھارت کے مقابلوں سے نو جوان کھلاڑیوں کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملتا ہے میں نے خود جب 2005میں دورہ کیا اور بنگلور ٹیسٹ میں 267رنز بنائے تو بہت اچھا محسوس ہوا ۔علاقے میں کرکٹ کے فروغ کےلئے بھی پاک بھارت مقابلے ضروری ہیں ۔ون ڈے کرکٹ کے بارے میں یونس خان نے کہاکہ ون ڈے کرکٹ کھیلنا میرے لئے باعث فخر ہے میں نے 2009ءکے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں قیادت کی تھی میں چاہتا ہوں کہ ہر قسم کی کرکٹ کھیلوں اور بہتر انداز میں آگے بڑھوں یہی میرا مقصد ہے ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ میری ریٹائر منٹ کا انحصار فٹنس پر ہے میں ایسا شخص نہیں جو حالات سے متاثر ہوں ۔جب تک میری فٹنس اجازت دیگی میں کھیلتا رہونگا میں پوری لگن کے ساتھ کھیلتا ہوں ۔
کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کب؟یونس خان نے حتمی اعلان کردیا
9
نومبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں