ڈھاکا (نیوز ڈیسک)عرب امارات رواں برس شیڈول پاک بھار ت کرکٹ سیریز کے امکانات معدوم ہوجانے کے بعد بنگلادیشی کرکٹ بورڈ کی جانب سے بالواسطہ طورپر سیریز کھیلنے سے انکار پر پاکستان کرکٹ بورڈ کا پلان بھی خطرے میں پڑگیا ہے ۔ بنگلادیشی بورڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کو آئندہ چند ماہ میں بہت زیادہ کرکٹ کھیلنی ہے اور اضافی میچز سے کھلاڑیوں کو فٹنس مسائل میں ڈالنے کاخطرہ مول نہیں لے سکتے ۔ واضح رہے کہ چیئرمین پی سی بی شہریار اس سے قبل یہ کہتے آرہے ہیں کہ بھارت کے ساتھ سیریز نہ ہونے کی صورت میں ان کے پاس پاس بی موجود ہے اور دسمبر میں کسی اور ملک کے ساتھ سیریز کا معاہدہ کرلیں گے ۔ دسمبر میں زمبابوبے اوربنگلادیش کے علاوہ دیگر تمام ٹیمیں مصروف ہیں جبکہ پاکستان ٹیم حال ہی میں زمبابوے کا دورہ بھی کرکے آئی ہے جس کے بعد پی سی بی کے پاس صرف بنگلادیش ہی ایک آپشن تھا۔گذشتہ روز شہریارخان نے بنگلادیشی میڈیا سے بات چیت کے دوران اس بات کا عندیہ بھی یا تھا کہ دسمبر میں ہم بی پی ایل کے بعد ٹائیگرز سے دبئی میں سیریز کھیل سکتے ہیں تاہم ان کے باضبطہ سے قبل ہی بنگلادیشی بورڈ نے اپنی جان چھڑالی ۔اس حوالے سے بنگلادشی بورڈ کے صدر ناظم الحسن کا کہنا تھا کہ اضافی سیریز کیلئے ہمارے پاس وقت نومبر میں زمبابوے کیخلاف سیریز کے بعد بی پی ایل ہوگی اور پھر مختصر وقت کے آرام کے بعد زمبابوے ٹیم دورہ بنگلادیش پر آئے گی جس کے بعد ایشیا کپ اور ورلڈ بیس ایونٹ بھی ہونے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ان ایونٹس کی تیاریوں کے حوالے سے کھلاڑیوں کو تازہ دم ہونے کیلئے صرف پندرہ روز ہی درکار ہوں گے اور ہم اضافی میچز کھیل کر ان کی انجریز کے خطرات نہیں مول لے سکتے ۔ یاد رہے کہ بائیس نومبر سے شروع ہونیولای بی پی ایل پندرہ دسمبر کو ختم ہوگی جبکہ زمبابویں ٹیم ٹیسٹ ٹور پر جنوری کے شروع میں بنگلہ دیش کا رخ کرے گی ۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں