لاہور(نیوزڈیسک)قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان جاوید میانداد نے بھارتی کرکٹ بورڈ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارتی بورڈ اپنے ملک کو کھیل سے محبت کرنے والا ملک بنانے کی بجائے اپنی حکومت کی بے معنی باتوں پر عمل پیرا ہے ، دو طرفہ سیریز کی بحالی کے لئے حکومت پاکستان کی جانب سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ تضحیک آمیز موقف ہے ۔بھارتی کرکٹ بورڈ کے عہدیدار کے بیان پر اپنے رد عمل میں انہوں نے کہا کہ صاف نظر آرہا ہے کہ بھارت کی حکومت کس طرح بی سی سی آئی پر اپنا اثر ورسوخ استعمال کررہی ہے۔”بی سی سی آئی کرکٹ بورڈ نہیں بلکہ حکومت کا بورڈ ہے“۔بھارت کو دوسرے کرکٹ ممالک کے ساتھ اس طرح کا رویہ ان کا زوال کی جانب سفر کا آغاز ہے اور وہ دن دور نہیں جب بھارت خود پاکستان سے سیریز کی بحالی کے لیے کہے گا۔ا نہوںنے کہا کہ پی سی بی کے چیئرمین ، بی سی سی آئی کی دعوت پرملاقات کے لئے بھارت بھارت گئے تھے تو بی سی سی آئی یا بھارتی حکومت نے ان کے ساتھ کیا سلوک کیا؟۔اس سے ظاہر ہوتاہے کہ نہ تو بی سی سی آئی اور نہ ہی بھارتی حکومت دوطرفہ سیریز کی بحالی کے لیے سنجیدہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی سی سی آئی کے اہلکاروں کے مزاج میں تکبر نمایاں ہے اور ان کا رویہ بگ تھری بننے کے بعد تبدیل ہو چکا ہے۔بگ تھری کے بننے سے قبل آئی سی سی تمام ممالک کے لیے دس سالہ فیورچر ٹور پروگرام جاری کرتی تھی لیکن اب ہمیں ایسا نظر نہیں آرہاہے ۔ بگ تھری سب فیصلے کرتے ہیں کہ دیگر تمام بورڈز کو کیا کرنا چاہیے جو کہ شرمناک ہے۔ انہوںنے کہا کہ ایشنر سیریز بغیر کسی انا کے مسئلے سے چل سکتی ہے تو پاک بھارت سیریز کیوں نہیں ہوسکتی۔لیکن بھارت ہی ہے جو نہیں چاہتا کہ سیریز ہو کیونکہ انھیں پاکستان سے شکست کا خوف ہے۔جاوید میانداد نے نے زور دیا کہ اگر پی سی بی کو واقعی احترام کا خیال ہے تو اگلے سال بھارت میں ہونے والے ورلڈ ٹی ٹونٹی کا بائیکاٹ کیا جائے ، یہ ہمارے ملک کی عزت کی بات ہے جس سے بھارت کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔