دبئی (نیوز ڈیسک )پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریارخان نے نجم سیٹھی کے اس بیان کی سختی سے تردید کی ہے کہ ان کے حالیہ دور بھارت میں بی سی سی آئی کے صدر دفتر پر شیو سینا کے حملے کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر ششانک منوہر نے ان سے رابطہ دونوں کی بیگمات کے ذریعے کیا تھا،پاکستانی حکومت قومی ٹیم کو ورلڈ ٹی ٹونٹی میں شرکت کے لئے بھارت جانے سے روک سکتی ہے،دو طرفہ سیریز کے حوالے سے بھارتی کرکٹ بورڈ نے ابھی تک نہ ہاں کی ہے نہ ناں بلکہ وہ اس معاملے میں تاخیر کر رہا ہے۔ دبئی میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو اور ایک بیان میں شہر یار خان نے کہا کہ ان کی بیگم اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے سربراہ کی بیگم نے کرکٹ کے معاملے میں کسی بھی قسم کی کوئی پیغام رسائی نہیں کی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ ششانک منوہر کی بیگم نے پرانی واقفیت اور مہمان نوازی کے طور پر ان کی بیگم سے ذاتی نوعیت کی گفتگو کی تھی اور شاپنگ کی دعوت بھی دی تھی جس پر وہ ایک ساتھ شاپنگ کرنے بھی گئی تھی۔شہریارخان نے کہا کہ اسے بیک چینل نہیں کہا جاسکتا جس کے ذریعے کرکٹ کی بات کی جاتی۔شہریارخان نے میڈیا کے نمائندوں کے سامنے اپنی اس بات کو دہرایا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ نے جب انہیںبات چیت کی منسوخی کے بارے میں بتایا تو اس کے بعد سے بی سی سی آئی کے صدر ششانک منوہر نے ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا اور اس واقعے پر معذرت تک کی زحمت گوارا نہیں کی۔علاوہ ازیں ایک نجی ٹی وی نے شہر یار خان کے حوالے سے جاری بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی حکومت قومی ٹیم کو ورلڈ ٹی ٹونٹی میں شرکت کے لئے بھارت جانے سے روک سکتی ہے۔بھارتی کرکٹ بورڈ نے ابھی تک نہ ہاں کی ہے نہ ناں بلکہ وہ اس معاملے میں تاخیر کر رہا ہے۔ چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ سے کہہ دیا ہے کہ اس ماہ کے آخر تک حتمی جواب دے دیا جائے۔ پاکستانی حکومت مجھے کہے گی کہ آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹونٹی میں شرکت کے لیے بھارت نہ جاﺅں کیونکہ بھارت میں پاکستانیوں کے ساتھ جو کچھ ہوا ہے وہ سب کے سامنے ہے۔ شہریار خان نے مزید کہا کہ بات چیت کے تمام دروازے بند ہونے کے بعد آگے کا سوچا جائے گا کہ ہم نے اس سیریز کے نہ ہونے کی صورت میں مستقبل میں کیا کرنا ہے۔