نئی دہلی (نیوزڈیسک)بھارتی انتہا پسندوں کی تنگ نظری اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ بھارت کا نام روشن کرنے والے مسلمان اداکاروں اور کھلاڑیوں کو بھی نہیں بخشا جارہا ۔ثانیہ مرزا نے ٹینس کی دنیا میں بھارت کا نام روشن کیا مگر کئی بار نفرت کا نشانہ بنیں ۔کہیں پاکستان کی بہو ہونے کا طعنہ ملا تو کبھی ریاست تلنگانہ کا سفیر بنانے پر سخت جملے سننے پڑے ۔ثانیہ مرزا کا کہناہے کہ بار بار بھارتی شہریت ثابت کرنے پر انہیں دکھ ہوتاہے ۔ثانیہ مرزا نے ایک بھارتی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وہ بھارتی شہری ہیں اور مرتے دم تک بھارتی شہری ہی رہیں گی ۔انہوں نے کہاکہ میری پیدائش ریاست مہاراشٹر میں ہوئی لیکن ہم اس وقت حیدر آباد منتقل ہوئے جب میں صرف تین ہفتوں کی تھی ۔انہوں نے کہاکہ مجھے اس بات پر دکھ ہواکہ میرا قیمتی وقت برباد کیا جارہاہے ۔ثانیہ مرزا یا ان کے اہل خانہ نے کبھی مذہب اور قومیت کی بنیاد پر لوگوں میں تفریق نہیں کی ، اس کے باوجود ناروا سلوک ہونے پر انہوں نے افسوس کااظہار کیا ۔ثانیہ مرزا اپنے انٹرویو کے دوران اپنے ساتھ ہونے والا سلوک بیان کرتے ہوئے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں اور ان کی آنکھوں سے زار و قطار آنسو بہنے لگے ۔