اتوار‬‮ ، 01 جون‬‮ 2025 

سزا یافتہ کرکٹرز کے ڈوپ ٹیسٹ کا مطالبہ

datetime 31  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک) اسپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ کرکٹرز کے ڈوپ ٹیسٹ کا مطالبہ سامنے آگیا، سابق کپتان راشد لطیف کہتے ہیں کہ بورڈ کو کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل اچھی طرح چھان پھٹک کرلینی چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق سابق کپتان راشد لطیف کا کہنا ہے کہ اسپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ کرکٹرز کا ڈوپ ٹیسٹ کرایا جانا بہت ضروری ہے کیونکہ ماضی میں پاکستان کرکٹ بورڈ کو اس سلسلے میں خاصی بدنامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ یاد رہے کہ سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر پر اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کے بعد عائد پانچ سالہ پابندی یکم ستمبر کو ختم ہو رہی ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان تینوں کھلاڑیوں کی بحالی کے پروگرام کا اعلان کررکھا ہے۔
راشد لطیف کا کہنا ہے کہ ماضی میں محمد آصف کا دو بار مثبت ڈوپ ٹیسٹ سامنے آ چکا ہے۔ لہٰذا پاکستان کرکٹ بورڈ کو اس سلسلے میں غیرمعمولی طور پر محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ کم عمری ایک ڈھال ہوتی ہے جسے اکثر وبیشتر استعمال کیا جاتا ہے لیکن سچ یہ ہے کہ محمد عامر بچہ نہیں تھا جب اس نے اسپاٹ فکسنگ کا ارتکاب کیا، اسے اچھے برے کی تمیز تھی، 14 ٹیسٹ میچزکھیلتے ہوئے پوری دنیا گھومنے والا کرکٹر بچہ کیسے ہو سکتا ہے؟۔ دوسری جانب ایک اور سابق کپتان رمیز راجہ بھی کم عمری کی وجہ سے عامر کو کوئی بھی فائدہ دینے کو تیار نہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ جب کوئی بھی کرکٹر دو سال کی انٹرنیشنل کرکٹ کھیل لیتا ہے تو وہ بچہ نہیں رہتا۔ رمیز راجہ کا مزید کہنا تھا کہ مغرب کو ہمارے سسٹم کا پتہ نہیں، ہم 15 برس سے فکسنگ سے ڈسے گئے اور اب کسی بھی اسکینڈل کے متحمل نہیں ہو سکتے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں


پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…