اسلام آباد(نیوزڈیسک)سابق پاکستانی فاسٹ باﺅلر شعیب اختر نے اسپاٹ فکسنگ کیس کے باعث پانچ سالہ پابندی کے بعد بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کے لیے محمد عامر کو ” ماہر نفسیات کی خدمات”حاصل کرنے کا مشورہ دے دیا۔شعیب اختر جو 2010 میں نوجوان عامر کے ساتھ کھیل بھی چکے ہیں کا کہنا ہے کہ لیفٹ آرم فاسٹ باﺅلر پر پابندی نہ لگتی تو وہ اب تک ڈھائی سو سے تین سو وکٹیں لے چکا ہوتا اور اسے کرکٹ میں واپسی کے ذہنی طور پر زیادہ مضبوط ہونے کی ضرورت ہے۔
گلف نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے راولپنڈی ایکسپریس کا کہنا تھا کہ محمد عامر نے پابندی سے سب کچھ نہیں کھویا کہمیں عامر کو آگے بڑھے، باشعور اور سنجیدہ مدد لیتے دیکھنا چاہتا ہوں، اسے ماہر نفسیات اور سنجیدہ مشیروں کی خدمات حاصل کرنی چاہئے اور اپنی صلاحیت کے مطابق بہترین کارکردگی دکھانی چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ پانچ سال تک کرکٹ میدانوں سے دور رہنے کے باوجود عامر کے پاس ابھی مزید چھ سے سات سال کھیلنے کے لیے موجود ہیں۔
منہ پھٹ شعیب اختر نے پاکستان کی جانب سے کھیلتے ہوئے 178 ٹیسٹ اور 247 ون ڈے وکٹیں حاصل کی ہیں اور ان کا کہنا تھا کہ اسپاٹ فکسنگ میں ملوث تینوں کھلاڑی ہمیشہ پاکستان میں ہر وقت زیربحث رہیں گے اور انہیں یہ بوجھ اپنی ریٹائرمنٹ تک اٹھانا ہوگا۔شعیب اختر نے کہا کہ انہوں نے کچھ غلط بہت زیادہ غلط کیا مگر اب انہیں اس کے اثر سے باہر نکل کر اپنی صلاحیتوں کے مطابق کھیلنا چاہئے اور پاکستان کی عظمت واپس لانی چاہئے، اسی طرح سے لوگ انہیں معاف کرپائیں گے۔خیال رہے کہ آئی سی سی سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر پر عائد پابندی یکم ستمبر سے اٹھانے کا اعلان کیا ہے اور یہ تینوں 2016 ئ میں بین الاقوامی میدانوں میں واپسی کے اہل ہوگے جس کے لیے انہیں پی سی بی کے بحالی نو پروگرام سے گزرنا ہوگا۔
شعیب اختر کا کہنا تھا کہ ان تینوں کو آئندہ برس ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے لیے پاکستان اسکواڈ میں جگہ بنانے کے لیے خود کو تیار کرنا چاہئے۔یہ میرے لیے بہترین معذرت ہوگی کہ اگر وہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ جیت لیتے ہیں، اگر وہ معذرت کرنا چاہتے ہیں تو اسے الفاظ کی بجائے بھارت سے ورلڈکپ لانے کی شکل میں یا اپنی صلاحیت کے مطابق بہترین کارکردگی دکھا کر اس کا اظہار کریں، پھر ہم انہیں معاف کردیں گے۔
شعیب اختر کا عامر کو ماہر نفسیات سے خدمات حاصل کرنے کامشورہ
30
اگست 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں