کراچی(نیوز ڈیسک) پی سی بی نے قومی کرکٹرز پر تجوری کا منہ کھول دیا، سینٹرل کنٹریکٹ کا2013 والا سابقہ فارمولا دوبارہ لاگو ہو گیا، تمام ٹیم اور انفرادی بونس دیے جائیں گے، ہر نمایاں کارکردگی کھلاڑی کوکئی لاکھ روپے کا حقداربنا دے گی۔ٹیسٹ میں سنچری تقریباً سوا تین لاکھ اور ڈبل سنچری5.75 لاکھ روپے دلائے گی، اننگز میں5 یا زائد وکٹ پر تقریباً سوا تین لاکھ اور میچ میں 10 وکٹ پر11 لاکھ روپے سے زائد رقم اکاو¿نٹ میں منتقل ہو گی،میچ اور سیریز ون بونس بھی دیا جائے گا، بورڈ نے پہلے کھلاڑیوں کو بونسز کی جگہ ماہانہ مشاہرہ دگنا کرنے کی پیشکش کی تھی مگر پھر2سال پرانا سسٹم بحال کرنے پر اتفاق ہوگیا، ماضی کے مقابلے میں 10 سے 15 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹرز کا سینٹرل کنٹریکٹ31مارچ کو ختم ہوگیا تھا جسے پھر 30 جون تک توسیع دے دی گئی،کھلاڑیوں اور بورڈ میں گذشتہ کچھ عرصے سے اس ضمن میں مذاکرات جاری تھے، اب اس معاملے کا خوشگوار اختتام ہوگیا ہے، ذرائع نے بتایاکہ بورڈ نے پلیئرز کے نمائندے مصباح الحق اور اظہر علی کو آپشن دیا تھا کہ بونسز کی جگہ ماہانہ مشاہرے دگنے کردیتے ہیں، اس پر وہ متفق بھی تھے مگر دیگر سینئرز نے حامی نہ بھری، پی سی بی چونکہ سپر لیگ پر اربوں روپے خرچ کر رہا ہے اور غیرملکی کرکٹرز کو بھی کروڑوں روپے دیے جائیں گے۔اس لیے اپنے کھلاڑیوں کو بھی نوازنے کا فیصلہ کر لیا گیا،کچھ عرصے قبل ختم کیے جانے والے بونسز بھی دوبارہ لاگو کر دیے گئے، ٹیم کی میچ یا سیریز فتوحات کے ساتھ کھلاڑی اچھا پرفارم کرے تو اسے کئی لاکھ روپے حاصل ہوں گے، نئے کنٹریکٹ کے تحت ٹیسٹ میں سنچری بنانے پر پلیئر کو تقریباً سوا3 لاکھ روپے دیے جائیں گے، ڈبل سنچری 5.75 لاکھ روپے کا حقدار بنا دے گی، اننگز میں5 یا زائد وکٹ پر تقریباً سوا تین لاکھ اور میچ میں 10 وکٹ پر11 لاکھ روپے سے زائد رقم اکاو¿نٹ میں منتقل ہوگی، اننگز میں چار کیچز پر تقریباً سوا لاکھ روپے ملیں گے۔وکٹ کیپر اگر اننگز میں5 کیچز یا اسٹمپڈ کرے تو اسے تقریباً سوا2 لاکھ روپے سے نوازا جائے گا، آفیشل مین آف دی میچ کے ساتھ بورڈ کی کمیٹی بھی ہر مقابلے کے ایک بہترین کھلاڑی کا انتخاب کرے گی اور ڈیڑھ لاکھ روپے سے زائد اسے دیے جائیں گے، اسی طرح سیریز کے بیسٹ پلیئر کو بورڈ الگ سے سوا 3 لاکھ روپے دے گا۔ ون ڈے میں اگر ٹیم مینجمنٹ کسی کھلاڑی کی نصف سنچری کو بہت اہم قرار دے تو اسے تقریباً سوا لاکھ روپے ملیں گے۔سنچری پر سوا3 اور150 رنز پر5.75 لاکھ روپے کا انعام دیا جائے گا، بولر کو 5 وکٹوں پر سوا2 لاکھ روپے دیے جائیں گے، کوئی فیلڈر 5کیچز تھام کر اتنی ہی رقم وصول کر سکتا ہے، یہی کارنامہ انجام دینے والا وکٹ کیپر بھی سوا2 لاکھ روپے پائے گا، اگر اس میں اسٹمپنگ بھی شامل ہو تو مزید سوا لاکھ روپے کا اضافہ کر دیا جائے گا، بورڈ کی کمیٹی کا مین آف دی میچ تقریباًایک لاکھ 80 ہزار اور سیریز کا بہترین کھلاڑی سوا3 لاکھ روپے پائے گا۔ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل میں 50رنز پر تقریباً65 ہزار روپے ملیں گے، سنچری پر رقم بڑھ کر تقریباً1.80اور150 رنز پر پونے تین لاکھ ہو جائے گی، بولر کو5 وکٹ اور فیلڈر کو5کیچز پرسوا،سوا لاکھ روپے دیے جائیں گے، وکٹ کیپر5کیچز و اسٹمپنگ پر پونے 2لاکھ روپے پائے گا۔
پی سی بی کے مین آف دی میچ کو تقریباً 80ہزار اور سیریز کے بہترین پلیئر کو پونے2 لاکھ روپے ملیں گے۔اسی طرح بھارت یا آئی سی سی رینکنگ کی ٹاپ 3 ٹیموں کیخلاف سیریز جیتنے پر250 فیصد بونس ملے گا، دیگر ٹیموں کیخلاف رقم کم ہو کر 100 فیصد رہ جائے گی، آئی سی سی یا اے سی سی کا ایونٹ جیتنے پر 300 فیصد بونس کھلاڑیوں کا منتظر ہوگا
بورڈ نے کرکٹرز پر تجوری کا منہ کھول دیا
29
اگست 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں