کراچی(نیوز ڈیسک)لیگ سپنر دانش کنیریا نے خود پر فکسنگ کیس میں عائد تاحیات پابندی پر نظرثانی کا مطالبہ کردیا۔ ان کا کہنا ہے کہ جب جیل کی ہوا کھانے والوں کو دوسرا موقع مل سکتا ہے تو مجھے رعایت کیوں نہیں دی جارہی، جب میں نے کچھ کیا ہی نہیں تو پھر کس بات کا اقرار اور ندامت ظاہر کروں، کرکٹ میری روزی روٹی ہے اور مجھے اس سے محروم نہیں کیا جاسکتا۔تفصیلات کے مطابق دانش کنیریا پر انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کی جانب سے تاحیات پابندی عائد ہوئی جس کا اطلاق دنیا بھر پر ہوتا ہے،ان پر2009 میں ایسیکس کی جانب سے ڈرہم کے خلاف ایک پرو 40 میچ میں فکسنگ اور ساتھی کھلاڑیوں کو کرپشن پر اکسانے کاالزام عائد ہوا تھا۔ ہر فورم اور عدالت میں ان کی اپیل مسترد ہوئی تاہم دانش کنیریا اب بھی اپنی بے گناہی پر قائم اور سزا پر نظر ثانی کا مطالبہ کررہے ہیں۔ انگریزی اخبار ’’ایکسپریس ٹریبیون‘‘ سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ جن کھلاڑیوں پر فکسنگ کا جرم ثابت ہوا اورجیل کی ہوا کھائی انھیں دوسرا موقع دیا جارہا ہے مگر یہی سلوک میرے ساتھ روا نہیں رکھا گیا،مجھے باربار کہا جاتا ہے کہ غلطی تسلیم اور ندامت بھی ظاہر کروں لیکن جب میں نے کوئی جرم کیا ہی نہیں تو پھر میں ایسا کیوں کروں، مجھے ایسیکس پولیس نے کلیئر قرار دیا مگر انگلش کرکٹ بورڈ نے نہ صرف میرے لیے ایک پینل تشکیل دیا بلکہ گواہ مرون ویسٹ فیلڈ پر دباؤ ڈال کر مجھ پر تاحیات پابندی عائد کردی۔جب مجرم ثابت ہونے والے پلیئرز کو نئی زندگی مل سکتی ہے تو پھر مجھے کیوں نہیں؟ دانش کنیریا نے مزید کہا کہ مجھے عامر، آصف اور سلمان بٹ کو دوسرا موقع دیے جانے اور ان پر ڈومیسٹک و انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کی پابندی ختم ہونے کی خوشی ہے کیونکہ ہم سب کی روزی روٹی کرکٹ سے وابستہ ہے،اس کے ساتھ میں صرف امید ہی کرسکتا ہوں کہ ا?ئی سی سی، ای سی بی اور پی سی بی حکام میرے بھی کیس پر نظرثانی کریں گے۔