ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

انگلش چینلز میں جنگ، پاکستان کو مالی فائدہ متوقع

datetime 26  اگست‬‮  2015 |

لا ہور (نیوز ڈیسک)انگلینڈ کے نشریاتی اداروں اسکائی اسپورٹس اور بی ٹی اسپورٹس کے درمیان نشریاتی حقوق کے حصول کی جنگ مزید شدت اختیار کر گئی جس سے مالی بحران سے دوچار پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کو انگلینڈ کے خلاف سیریز میں مالی فائدہ اٹھانے کا موقع مل گیا ہے۔
دونوں نشریاتی اداروں کے درمیان انگلینڈ کی بیرون ملک ہونے والی کرکٹ سیریز کے نشریاتی حقوق کے حصول کی جنگ سے پاکستان کے پاس نشریاتی حقوق کی رقم بڑھا کر من مانی رقم کے حصول کا نادر موقع ہے۔واضح رہے کہ پاکستان کو رواں سال دسمبر میں شیڈول پاکستان اور ہندوستان کے درمیان سیریز سے کافی توقعات اور مالی فوائد کی توقع تھی لیکن دونوں ملکوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تناو¿ کے سبب اس سیریز کا انعقاد تقریباً ناممکن نظر آتا ہے۔برطانیہ کے مشہور ٹی وی گروپ اسکائی اسپورٹس انگلینڈ کی پاکستان کیخلاف متحدہ عرب امارات میں ہونے والی سیریز کے نشریاتی حقوق سے محروم ہو سکتا ہے جہاں اس کے حریف چینل بی ٹی اسپورٹس مزید نشریاتی مواد حاصل کرنے کی تک و دو میں مصروف ہے۔اس سے قبل بی ٹی اسپورٹس 18-2017 کی ایشز سیریز کے حقوق پہلے ہی اپنے نام کر چکا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ 1990 کے بعد پہلا موقع ہے کہ اسکائی انگلینڈ کے کسی دورے کے نشریاتی حقوق کے حصول سے محروم رہا ہے۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اسکائی 2023 تک آئی سی سی مقابلوں سمیت انگلینڈ کے تمام بیرون ملک دوروں جیسے ویسٹ انڈیز، ہندوستان اور سری لنکا کے حقوق حاصل کر چکا ہے لیکن رواں سال پاکستان کی سیریز اور اگلے سال بنگلہ دیش سے ہونے والی سیریز کے حقوق ابھی تک نہیں خریدے جا سکے۔ادھر بی ٹی اسپورٹس کی نظریں ان دونوں دوروں سمیت دیگر دستیاب ٹورز کے نشریاتی حقوق کے حصول پر مرکوز ہیں تاکہ وہ دو سال بعد ہونے والی اگلی ایشز سیریز سے قبل خود کو بہتر پوزیشن میں لا سکیں۔
گزشتہ سال پی سی بی کے سابق سربراہ نجم سیٹھی نے دعویٰ کیا تھا کہ آئندہ آٹھ سالوں میں پاکستان اور ہندوتسان کے دمیان چھ سیریز پر اتفاق کیا گیا ہے جس سے پی سی بی کو 450 ملین ڈالر کی آمدنی متوقع ہے۔اس دوطرفہ معاہدے کے تحت پاکستان کو چار سیریز کی میزبانی کرنا تھی لیکن ایک بار پھر دونوں ملکوں کے سفارتی تعلقات خراب ہونے سے اس سیریز پر منسوخی کے گہرے سائے منڈلانے لگے ہیں جس سے پاکستان کو بڑے مالی نقصان کا خدشہ ہے۔پاکستان اور ہندوستان کے درمیان 2007 میں انڈیا میں کھیلی گئی کرکٹ سیریز کے بعد سے کوئی باقاعدہ مکمل کرکٹ سیریز نہیں کھیلی گئی۔
ہندوستان کو اسکے بعد اگلی سیریز کھیلنے کیلئے پاکستان آنا تھا لیکن 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات کے ساتھ ساتھ کرکٹ تعلقات بھی متاثر ہوئے اور اس کے بعد متعدد کوششوں کے باوجود کوئی مکمل سیریز نہیں کھیلی جا سکی۔اس سلسلے میں 2012 میں اس وقت معمولی پیشرفت ہوئی تھی جب پاکستان نے دو ٹی ٹوئنٹی اور تین ایک روزہ میچوں پر مشتمل سیریز کیلئے ہندوستان کا دورہ کیا تھا لیکن اس کے بعد سے دونوں ملک صرف ا?ئی سی سی کے مقابلوں یا ایشیا کپ میں مدمقابل آئے ہیں۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…