اسلام آباد(نیوز ڈیسک)کامیابی ایک عام کھلاڑی کو سب کی نظر میں ہیرو بنا دیتی ہے قومی ون ڈے ٹیم کے کپتان اظہر علی ایسے کھلاڑی ہیں جنہوں نے ناکامی کے بعد کامیابی سمیٹی اور آج پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان کے نام سے جانے جاتے ہیں ، کہیں پندرہ کے سکواڈ میں نام نہیں ، جب نام آیا تو کپتان بن کر ، یہ کہانی ہے قومی کرکٹر اظہر علی کی جن کی واپسی ون ڈے ٹیم میں کپتان بن کر ہوئی۔کسی نے اس روپ میں قومی کرکٹر کو نہیں دیکھا تھا لیکن اظہر علی نے اپنے بلے اور پھر قیادت کے فن سے دنیائے کرکٹ کو بتایا کہ پاکستانی چیلنج کو کیسے پورا کرتے ہیں ۔ آغاز اگرچہ بنگلہ دیش کے خلاف ہار سے ہوا لیکن یہی اظہر علی الیون کی شاید کامیابی کی پہلی سیڑھی تھی جس کے بعد زمبابوے کو ہرایا اور پھر سری لنکا کو انہی کی سرزمین پر عبرتناک شکست دے کر چیمپئنز ٹرافی تک رسائی کے کھٹن مرحلے کو پار کیا ۔فتوحات کے جھنڈے گاڑ کر دنیا بھر کو بتایا کہ اپنی وطن کا پرچم اونچا کرنے کی لگن شاہینوں جیسی کسی کی نہیں ۔ اظہر علی کا فارمولہ ہم کسی بھی شعبے پر لاگو کر سکتے ہیں کہ اصل کامیابی تو گر کر سنبھلنا ہے اور ہیرو وہی ہوتا ہے جس سے آگے بڑھنے کا سبق سیکھا جا سکے ۔