سڈنی(نیوز ڈیسک) آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک اور آل راو¿نڈر شین واٹسن نوشتہ دیوار سے نظریں چرانے لگے، دونوں نے ناقص فارم کے باوجود کھیل کو الوداع کہنے سے صاف انکار کردیا،بیٹسمین کہتے ہیں کہ رنز کی بھوک بدستور قائم ہے۔آل راو¿نڈر کاکہنا ہے کہ ابھی ٹیم کو بہت کچھ دے سکتا ہوں۔ تفصیلات کے مطابق مایوس کن پرفارمنس کی وجہ سے آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک اور آل راو¿نڈر شین واٹسن اعتراضات کی زد میں ہیں،کلارک سے تو کھیل کے ماہرین نے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کردیا جبکہ واٹسن کو پہلے ہی ایشز الیون سے ڈراپ کیا جاچکا ہے۔اس کے باوجود دونوں ہی کھیل سے بدستور جڑے رہنا چاہتے ہیں۔ کلارک نے رواں ایشز سیریز میں اب تک 6 اننگز میں 19 سے بھی کم کی اوسط سے 94 رنز بنائے،ان کا کہنا ہے کہ مجھ پر تنقید بے بنیاد ہے، میں اس وقت ناقص فارم کا شکارہوں، یہ دور کسی پر بھی آسکتا ہے، مجھ سے رنز نہیں بن رہے لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ کھیلنے کی خواہش ہی ختم ہوگئی یا رنز بنانے کی بھوک باقی نہیں رہی، جب کوئی اس طرح کا الزام لگائے تو ایک طرح سے وہ مجھے قتل کردیتا ہے۔میری کھیل کے حوالے سے بھوک پہلے کی طرح بدستور موجود ہے، سب سے پہلے ٹریننگ کا رخ کرنے والا میں ہی ہوتا اورآخر میں لوٹتا ہوں۔کلارک نے مزید کہا کہ کرس روجرز کو اپنا دوسرا ٹیسٹ کھیلنے کا موقع 35 برس کی عمر میں ملا تھا، میں ابھی 34 برس کا ہوں 37 کا نہیں ہوگیا۔میرا ریٹائرمنٹ کا کوئی ارادہ نہیں اور ایشز کے بعد بھی کھیلنے کا سلسلہ جاری رکھوں گا۔ دوسری جانب 34 سالہ شین واٹسن کہتے ہیں کہ میں بدستور محسوس کرتا ہوں کہ میرے پاس ٹیم کو دینے کیلیے بہت کچھ موجود ہے، میں تمام فارمیٹس میں مزید بہتر ہوتا جاو¿ں گا، کھیل سے میری محبت قائم اور میں ایک ایک لمحے سے لطف اندوز ہورہا ہوں، میں جس قدر ممکن ہوسکا کھیلنے کا سلسلہ جاری رکھنا چاہوں گا