لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریارخان کی جانب سے اس اعتراف کے بعد پی سی بی سپرلیگ کا انعقاد خطرے میں دکھائی دیتا ہے جس میں انہوں نے انتظامیہ نا اہلی کے سبب بروقت انتظامات مکمل کرنے میں ناکامی کا اشارہ دیا ہے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا ہے کہ یہ منصوبہ نجم سیٹھی اور ان کی ٹیم دیکھ رہی ہے۔ موجودہ حالات میں قطر میں مقابلوں کا انعقاد مشکل دکھائی دیتا ہے۔ اگر پی سی بی نے جلد بازی سے کام لیا اور سیریز منعقد کروادی تو ایسے میں اس کی کامیابی کی ضمانت نہ ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بروقت انعقاد سے زیادہ ضروری بہتر طور پر انعقاد ہے۔شہریار خان کے شکووں بھرے انٹرویو سے یہ تاثر بھی پیدا ہورہا ہے کہ سپرلیگ کے انعقاد کے معاملے میں پی سی بی انتظامیہ دو گروہوں میں تقسیم ہے۔ ایک گروہ یو اے ای میں میزبانی کا خواہشمند ہے جبکہ شہریارخان پاکستان میں ہی سپرلیگ کروانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پاکستان میں کروانے کا مشورہ دیا تھا۔ انٹرنیشنل کھلاڑی اگرچہ یہاں نہ آتے تاہم ڈیوائن براوو، ہولڈر اور سری لنکن کھلاڑیوں کو سیریز کیلئے راضی کیا جاسکتا تھا۔ یو اے ای میں سیریز مہنگی پڑتی ہے۔ ہمیں متبادل گراو¿نڈز بھی دیکھنا ہوں گے۔شہریار خان نے کپتان اور سلیکشن کمیٹی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کوچ، کپتان نئے کھلاڑیوں کو موقع دینے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں، اسی لئے سہیل تنویر، توفیق عمر اور ناصر جمشید جیسے کھلاڑیوں کو بار بار کھلارہے ہیں۔ شکست کا خوف بھلا کے نئے ٹیلنٹ کو آزمایا جائے تو ٹیم کے مستقبل کیلئے زیادہ بہتر ہوگا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں