لاہور(نیوزڈیسک) پی سی بی نے ڈوپنگ کیس کے حوالے سے اپیل ناقابل سماعت قرار دے دی۔تفصیلات کے مطابق بورڈ نے رواں سال جنوری میں کراچی میں ہونے والے پینٹنگولر ون ڈے کپ ٹورنامنٹ کے دوران رضا حسن کا ڈوپ ٹیسٹ لیا تھا، واڈا کی منظور شدہ لیبارٹری سے مثبت رپورٹ کے بعد ان پر 2سالہ پابندی عائد کردی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق اسپنر نے کوکین استعمال کی، اس کی مقدار بھی اتنی تھی کہ پولیس کیس بنانے اور قیدکا بھی خدشہ ہوگیا تھا، مگر رضا حسن کا اصرار رہا کہ ٹیسٹ میں رپورٹ مثبت آنے کے باوجود انھیں موقف پیش کرنے کا موقع ملنا چاہیے تھا۔
جمعے کو پریس کانفرنس میں رضا حسن کے وکلا نے الزام عائد کیا تھا کہ لیفٹ آرم اسپنر کا 7جنوری 2015کو ڈوپ ٹیسٹ لینے کے بعد 24 مارچ کو پی سی بی کے ڈاکٹر سہیل سلیم نے چار ج شیٹ دیدی، 25مئی کو صفائی کا موقع دیے بغیر 2سالہ پابندی کا خط گھر بجھوا دیا گیا، اپیل کیلیے گئے تو استقبالیہ پر ہی کاغذات وصول کرلیے گئے۔
اپیلٹ ٹریبونل تشکیل دے کر موقف سنا جانا ضروری تھا، چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے کراچی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈرگز کے معاملات دیکھنے کیلیے ایک کمیٹی موجود ہے،کوئی ٹریبونل بنانے کی ضرورت ہی نہیں تھی۔ منگل کو پی سی بی ذرائع نے بتایا کہ رضا حسن کی اپیل واپس کردی گئی، جرم ثابت ہونے پر اسپنر کو قانون کے مطابق سزا سنائی جا چکی ہے، اس لیے کیس کی مزید سماعت کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
ڈوپنگ ٹیسٹ کیس،رضاحسن کی امیدوں پرپانی پھرگیا
10
جون 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں