پردہ نہیں اٹھا رہے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ شہر یار خان کی جانب سے عالمی کرکٹ میں واپسی کی درخواست دائر کرنے کے بعدانٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے بٹ کو 28 اپریل دبئی بلایا تھا۔تاہم، یہ ملاقات بھی نامعلوم وجوہات کی بنا پر منسوخ ہو گئی۔اکتوبر سے شروع ہونے والے ڈومیسٹک سیزن میں حصہ لینے کے خواہش مند بٹ نے دعوی کیا ہے کہ متعدد ڈیپارٹمنٹل ٹیمیں ان کی خدمات حاصل کرنے کی خواہش مند ہیں۔سابق کپتان نے ای ایس پی این کرک انفو کو بتایا کہ انہوں نے ٹربیونل احکامات کے تحت سب کچھ کر لیا۔’ڈومیسٹک سیزن سے پہلے کچھ ڈیپارٹمنٹس سے بات چیت جاری ہے، لیکن غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے میں کوئی آفر قبول نہیں کر سکتا۔ میں یہ سمجھنے سے عاری ہوں کہ مجھے ہدف کیوں بنایا جا رہا ہے‘۔سلمان بٹ بحالی پروگرام مکمل کرنے کیلئے 2013 سے پی سی بی سے رابطے کر رہے ہیں کیونکہ پابندی کے باقی پانچ سال ختم کرنے کیلئے ان کا یہ پروکرام ختم کرنا انتہائی ضروری ہے۔بٹ نے پی سی بی کو بتا رکھا ہے کہ وہ پورا تعاون کرنے کیلئے تیار ہیں۔