ممبئی (نیوزڈیسک) بھارتی کرکٹ بورڈ کو نو منتخب ایڈوائزری پینل نے تیس سے زائد بالرز پر مشتمل پول بنانے کی تجویزدے دی۔ پندرہ فاسٹ بالر ز اور متعدد اسپنرز کی نشاندہی کر کے آئندہ چار سال تک ان کی کارکردگی کا بغور جائزہ لیا جا ئے۔ بی سی سی آئی کے صدر جگ موہن ڈالمیا اور سیکریٹری انوراگ ٹھاکر نے سابق بیٹسمین سچن ٹنڈولکر، سوراو گنگولی اور وینکٹ لکشمن پر مشتمل مشاورتی کمیٹی سے کولکتا میں پہلی رسمی ملاقا ت کے دوران سفارشات کو فوری منظور کر لیا ہے۔ انوراگ ٹھاکر نے بتایا کہ ایڈوائزری پینل کی تجاویز میں سے ایک یہ بھی تھی کہ پندرہ فاسٹ بالرز اور اتنے ہی اسپنرز کو منتخب کیا جائے اور ان کیلئے ماہر کوچز مقر کئے جائیں جو ان کی دیکھ بھال کر سکیں۔ مثال کے طور پر فاسٹ بالنگ کے شعبے کیلئے انڈر 19 ،انڈر 23 اور سینئرز لیول سے بھی سے چند بالر ز شامل ہو سکتے ہیں۔ کھلاڑیوں کو چار سال کے عرصے تک گروم کیا جاسکتا ہے۔ اس سلسلے میں تسلسل ہونا چاہئے جس کے ذریعے کھلاڑیوں کو ذہنی اور تکنیکی طور پر اونچے درجے کے مقابلوں کیلئے تیار کرنا چاہئے۔ تیس بالرز کا یہ پول نیشنل سلیکٹرز اور کرکٹ ایڈوائزری پینل کی جانب سے شارٹ لسٹ کیا جائے گا۔ یواین پی کے مطابق مشاورتی کمیٹی نے تجویز دی کہ بھارتی کرکٹ کی مدد کیلئے مزید اقدامات کرتے ہوئے قابل بھروسہ بینچ اسٹرینتھ قائم کیا جائے جیسا کہ اے ٹیم کے بیرون ممالک مزید ٹورز پرتوجہ دینی چاہئے۔ ان دوروں سے کھلاڑیوں کو تجربہ حاصل ہوگا اور وہ اپنی کارکردگی کو مزید نکھار پائیں گے جبکہ انہیں مسابقتی کرکٹ کھیلنے کا بھی موقع ملے گا۔ مشاورتی کمیٹی نے ٹیلنٹ ریسورس ڈویلپمنٹ ونگ دوبارہ بحال کرنے کا مشورہ بھی دیا جو ایک دھائی سے زائد عرصے قبل جگ موہن ڈالمیا کی پہلی صدارتی مدت میں قائم کیاگیا تھا۔ کمیٹی کے درمیان نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو ہائی پرفارمنس سینٹر میں تبدیل کرنے کیلئے مجوزہ تنظیم نو کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔ بی سی سی آئی نے این سی اے کے نئے سپورٹ اسٹاف کی تقرری کا فیصلہ کیا ہے جس کے امیدواروں کی تعیناتی میں ایڈوائزری پینل بھی شامل ہوگا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں