لاہور(نیوزڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈکے ڈائریکٹر انٹر نیشنل کرکٹ ذاکر خان نے کہا ہے کہ قومی ٹیم کو چیمپئنز ٹرافی 2017ءمیں کوالیفائی کے لئے سری لنکا سے ون ڈے سیریز جیتنے کےلئے سر دھڑ کی بازی لگانی ہوگی ،سری لنکا کی کنڈیشنز بہت سخت ہیں اور وہاں پر بالروں اور بلے بازوںدونوں کو صلاحیتیں دکھانے کے مواقع ملیں گے ،زمبابوے کے کامیاب دورہ پاکستان سے نہ صر ف پوری دنیا بلکہ کرکٹ کھیلنے والے ممالک اور آئی سی سی کو مثبت پیغام گیا ہے اور انکی طرف سے بھی مثبت رد عمل سامنے آیا ہے، اپریل 2016 تک پاکستانی ٹیم کا شیڈول مصروف ہے کسی بین الاقوامی ٹیم کو ایک سال تک دورے کی دعوت نہیں دے سکتے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں پاکستان اورسری لنکا کرکٹ سیریز کے ”لوگو “کی تقریب رونمائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سپانسرڈ اداروںہائر گروپ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جاوید آفریدی ،چیئرمین برائٹو پینٹس اعجاز ریاض ،ڈائریکٹر جنید جمشید علی مفتی اورگولڈن پرل کاسمیٹکس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عبدالرشید سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔اس موقع پر ذاکر خان نے کہا کہ سیریز سری لنکا میں ہورہی ہے لیکن پاکستان کے ادارے اسے اسپانسر کررہے ہیں جس سے یقینا ملک کا نام روشن ہوگا اور دنیا کو معلوم ہو سکے گا کہ پاکستان کی معیشت کتنی مضبوط ہے کہ اسکے ادارے دوسرے ممالک میں بھی کرکٹ سیریز اسپانسر کررہے ہیں ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈائریکٹر انٹر نیشنل کرکٹ ذاکر خان نے کہا کہ سری لنکا کے لئے اعلان کردہ سکواڈ میں نوجوان اور تجربہ کار کھلاڑی موجود ہیں اور وہ اس سے بخوبی آگاہی رکھتے ہیں کہ سری لنکا کے خلاف ون ڈے سیریز جیتنا پاکستان کے لئے نا گزیر ہے ۔ مجھے قوی امید ہے کہ قومی ٹیم سری لنکا کے دورے کے دوران بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی اور فاتح بن کر لوٹے گی ۔ذاکر خان نے کہاکہ سری لنکا کی کنڈیشنز بہت سخت ہیں ، قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتیں دکھانی چاہئیں ۔ میزبان ٹیم میں بھی نوجوان کھلاڑی شامل ہیں اس لئے ہمارے تھنک ٹینک کو اس سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لئے حکمت عملی مرتب کرنا ہو گی ۔اس دورے کے دوران دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کا مقابلہ ہوگا اور جس ٹیم نے بہتر مہارت دکھائی وہی کامیابیاں سمیٹے گی ۔ڈائریکٹر انٹر نیشنل کرکٹ ذاکر خان نے زمبابوے کے دورہ پاکستان کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ کامیاب ایونٹ سے نہ صرف پوری دنیا بلکہ کرکٹ کھیلنے والے ممالک اور اور آئی سی سی کو مثبت پیغام گیا ہے اور اسکے جواب میں مثبت رد عمل بھی سامنے آیا ہے جسکی مثال آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو کا حالیہ بیان ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اپریل 2016 تک پاکستانی ٹیم کا شیڈول مصروف ہے کسی بین الاقوامی ٹیم کو ایک سال تک دورے کی دعوت نہیں دے سکتے ۔ دورہ سری لنکا چیمپئنز ٹرافی 2017ءمیں کوالیفائی کرنے کے لئے اہم ہے اورسری لنکا کیخلاف تمام ون ڈے میچوں میں کامیابی حاصل کرنا ہو گی جسکے لئے کھلاڑیوں کو سر دھڑ کی بازی لگانا ہو گی۔