نئی دہلی(نیوزڈیسک) ہندوستانی ارب پتی تاجر اور ایسل گروپ کے سربراہ سبھاش چندرا کی زیر نگرانی کرکٹ میں بغاوت اور آئی سی سی کے مساوی ایک نیا کرکٹ ڈھانچہ متعارف کرنے کی تیاری کر لی گئی ہے اور آئی سی سی نے اس سلسلے میں تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ایسل گروپ نے 1970 کی دہائی میں جاری کی گئی باغی کیری پیکر لیگ کی طرز میں کرکٹ میں ایک نیا ڈھانچہ جاری کرتے ہوئے عالمی لیگ کرانے کی تیاریاں شروع کردی ہیں جس کا مقصد آئی سی سی اور اس کے رکن ممالک کی حیثیت کو چیلنج کرتے ہوئے نیا ڈھانچہ سامنے لانا ہے۔ گزشتہ ہفتے انکشاف کیا تھا کہ ایسل گروپ نے ’آسٹریلین کرکٹ کنٹرول پرائیویٹ لمیٹیڈ‘ کے نام سے کمپنی رجسٹر کرانے کی کوشش کی اور اسی طرح کی کوشش دیگر رکن ملکوں میں بھی کی گئی۔ماضی میں شروع کی گئی انڈین کرکٹ لیگ (آئی سی ایل) کی روح رواں کمپنی ایسل گروپ نے پیر کو ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ہم عالمی سطح پر اسپورٹس کے بزنس میں داخل ہونے کی تیاری کر رہے ہیں۔آئی سی سی نے تصدیق کی ہے کہ ایک باغی گروپ کی جانب سے ’کرکٹ کے کھیل کے مفاد‘ کے نام پر کمپنیوں کی رجسٹریشن کا نوٹس لیتے ہوئے اس معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔آئی سی سی کے ترجمان نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کمپنیوں کے اندراج کے حوالے سے حالیہ پیشرفت سے آگاہ ہے اور یہ معاملہ زیر تفتیش ہے۔ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا یہ ٹی ٹوئنٹی لیگ ہو گی یا باقاعدہ ا?ئی سی سی کے انتظامی سسٹم کو چیلنج لیکن دونوں ہی صورتوں میں یہ کھیل کے حالیہ نظام اور ڈھانچے کے لیے بڑا چیلنج ہو گا۔اس سے قبل کرکٹ آسٹریلیا نے ان رپورٹس کی تردید کی تھی کہ مائیکل کلارک اور ڈیوڈ وارنر کو باغی لیگ میں کھیل کے لیے 40 ملین ڈالر کے عوض دس سالہ معاہدے کی پیشکش کی گئی ہے۔واضح رہے کہ ایسل گرپ کے پاس ہندوستان کے علاوہ دنیا کے متعدد ملکوں میں ٹین اسپورٹس نامی نشریاتی ادارے کی ملکیت اور حقوق ہیں۔ایک رپورٹ کے مطابق ایسل گروپس نے ہندوستان میں 15 شہروں میں لیگ رجسٹر کی ہے۔ایسل گروپ کے ایک سینئر افسر نریش ڈھونڈی وال نے بتایا کہ ہمارے ہندوستان میں کرکٹ کے بڑے منصوبے ہیں اور اس سلسلے میں مختلف ریاستوں میں عملی کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ میں آپ کو اس منصوبے کی مزید تفصیلات نہیں بتا سکتا کیونکہ اسے ا?ئندہ چھ ماہ میں عوام کے سامنے لایا جائے گا۔مشہور ہندوستانی لیگ آئی پی ایل کی بنیاد رکھنے والے للت مودی نے کہا کہ سبھاش چندرا نے مجھ سے اس منصوبے کا حصہ بننے کی درخواست کی تھی لیکن میں نے ان کی پیشکش مسترد کردی۔مودی نے کہا کہ سبھاش کے پاس بلاشبہ بہت مضبوط باڈی ہے لیکن اس وقت یہ ایک احمقانہ منصوبہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لیکن وہ جو دل چاہتا ہے وہ کرتے ہیں، میں ان کے اس منصوبے کے لیے نیک تمناو¿ں کا اظہار کرتا ہوں، کیا پتہ وہ اپنے منصوبے کی تکمیل کے بہت قریب ہوں، اگر یہ بھاری رقم کی پیشکش کرتے ہیں تو چیزیں بہت تیزی سے ہونا شروع ہو جائیں گی، آئی سی سی کو اس سے خطرہ محسوس کرنا چاہیے