نئی دہلی(نیوز ڈیسک)افغانستان کے صدر اشرف غنی آئندہ ہفتے بھارت کا دورہ کر رہے ہیں، انہوں نے گزشتہ برس اپنا عہدہ سنبھالا تھا تاہم بھارت کا اس مدت کے دوران یہ ان کا پہلا دورہ ہوگا۔ ”ٹائم“ کیلئے رشی لینگار نے لکھا ہے کہ توقع کی جا رہی ہے کہ اس دورے کے دوران دو طرفہ معاملات کے حوالے سے کئی اہم فیصلے کئے جائیں گے۔ایک طرف تو ظاہر ہے کہ ٹرانزیشنل روڈ کوریڈور کا معاملہ یقینی طور پر ایجنڈے کا حصہ ہو گا مگر اس کے ساتھ ساتھ اشرف غنی یہ بھی امید کر رہے ہیں کہ اس دورے میں اتنی نزدیکیاں پیدا کر لی جائیں کہ بھارت کو ان کی قومی کرکٹ ٹیم کیلئے ہوم گراﺅنڈ بنا دیا جائے۔بھارتی اخبار ”دی ہندو“ کے مطابق افغانستان کرکٹ بورڈ کے ایک اہلکار نے بتایا ہے کہ صدر اشرف غنی کی طرف سے بورڈ کے حکام کو ظاہری طور پر تو یقین دہانی کروا دی گئی ہے کہ وہ نئی دہلی کو اس امر پر قائل کرنے کیلئے اپنی بھرپور کوشش کریں گے کہ افغان ٹیم کو اپنے میچوں کی میزبانی کیلئے ایک میدان مخصوص کر دیا جائے۔ ٹیم کے منیجر بشیر ستانکزئی کا کہنا ہے کہ اگر بھارت ہمارے لئے ایک ہوم گراﺅنڈ مختص کر دے تو اس کی بدولت ہمارے کھلاڑیوں کی حقیقی مدد ہو جائے گی، ہمارے کھلاڑی اچھے ہیں، انہیں بس کچھ تجربے اور سہولیات کی ضرورت ہے۔
افغانستان میں کرکٹ کا بڑھتا ہوا شوق اسی طرح ہے جیسے جنوبی ایشیا کے ممالک بھارت، پاکستان اور بنگلہ دیش میں ان کی ٹیموں کے ابھار کے ساتھ گزشتہ دہائی میں پیدا ہوا تھا۔افغانستان نے 2015کے ون ڈے ورلڈ کپ میں کوالیفائی کرنے کے بعد اپنا پہلا ورلڈ کپ میچ سکاٹ لینڈ کے خلاف جیتا تھا لیکن جنگ کا شکار ہونے والے ملک میں پرتشدد واقعات کا خوف بین الاقوامی ٹیموں کا افغانستان کا دورہ کرنے میں رکاوٹ ہے اور افغانستان کی ٹیم اپنے ہوم میچز متحدہ عرب امارات میں شارجہ کے سٹیڈیم میں کھیلتی ہے۔بھارت کی طرف سے پہلے ہی طالبان کے روایتی مرکز قندھار میں سٹیڈیم کی تعمیر کیلئے فنڈز فراہم کئے جا رہے ہیں لیکن اشرف غنی یہ بھی امید لگائے ہوئے ہیں کہ ان کو اپنے ہم وطنوں کیلئے بھارت کی طرف سے کھلی دعوت مل جائے، کم از کم کرکٹرز کا یہی خیال ہے۔
افغان صدر اپنی ہوم کرکٹ بھارت میں لے جانے کے خواہاں
23
اپریل 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں