جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

مسلسل پانچویں ون ڈے سیریز میں ہار کے بعد وقار یونس کے احتساب کا مطالبہ زور پکڑ گیا

datetime 21  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

میر پور( نیوز ڈیسک) مسلسل پانچویں ون ڈے سیریز میں شکست کے بعد پاکستانی کوچ وقار یونس کے احتساب کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔مگر وہ بہتری کیلیے عملی اقدامات کرنے کے بجائے وضاحتیں دینے میں ہی مصروف ہیں، گذشتہ دنوں ایک انٹرویو میں سابق فاسٹ بولر نے کہاکہ ہم دفاعی کرکٹ کھیلتے رہے ہیں،اس انداز کو تبدیل کرنے کیلیے وقت درکار ہوگا،نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ آگے بڑھنا ہے تو پیچھے مڑ کر نہیں دیکھ سکتے،ناقدین کی بات تسلیم کرتا ہوں کہ پاکستانی کرکٹ مسائل کا شکار ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہیڈ کوچ وقاریونس ایک سال سے پاکستان ٹیم کی کوچنگ کررہے ہیں۔اس دوران گرین شرٹس اپنی پانچوں ون ڈے سیریز ہار چکے،2 میں نیوزی لینڈ نے زیر کیا، سری لنکا،آسٹریلیا اور اب بنگلہ دیش بھی بھاری ثابت ہوا، ورلڈکپ میں بھی ٹیم کوارٹر فائنل سے آگے نہ بڑھ پائی، ایسے میں یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا ہر ماہ 14لاکھ روپے کے عوض ان کی خدمات حاصل کرنے کا کوئی فائدہ بھی ہے، اسکواڈ کی تشکیل، ٹریننگ، کھلاڑیوں کی تکنیک اور مزاج کو جدید کرکٹ کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلیے ہی انھیں اتنی مراعات دی جاتی ہیں۔مگر ٹیم جیت کے جذبے سے سرشار نظر آنے کے بجائے شکست کے خوف میں مبتلا نظر آتی ہے،اس کاعملی مظاہرہ بنگال ٹائیگرز سے سیریز کے دونوں میچز میں دکھائی دیا،گذشتہ روز ایک انٹرویو میں وقار یونس اپنی ہی پروڈکٹ میں خامیاں نکالتے نظر آئے،انھوں نے کہا کہ ناقدین کی یہ بات تسلیم کرتا ہوں کہ پاکستان کرکٹ مسائل کا شکار ہے، بنگلہ دیش سے سیریز ہارنا تلخ اور تکلیف دہ تجربہ ہے، یہ ماننا پڑے گا کہ ہم نے اچھی کرکٹ نہیں کھیلی جبکہ میزبان ٹیم نے غیر معمولی کارکردگی دکھائی۔ہمیں اپنے کھیلنے کا انداز تبدیل کرنے کی ضرورت ہے،ایک عرصے سے دفاعی کرکٹ کھیلتے چلے آرہے ہیں،اس مزاج سے نکلنے میں وقت لگے گا، البتہ اگر ہمیں نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ آگے بڑھنا ہے تو پیچھے مڑ کر نہیں دیکھنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ٹیم کا سب سے بڑا مسئلہ فٹنس ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…