لاہور (نیوز ڈیسک) بائیں بازو کے سپنر حسن رضا پر ہرقسم کی کرکٹ کھیلنے پر دو برس کی پابندی عائد ہونے کا امکان ہے کیونکہ ان کے بلڈ سیمپلز سے ثابت ہوا ہے کہ وہ کوکین استعمال کرتے رہے ہیں۔ حسن رضا سے کراچی میں ہونے والے پینٹیگیولر کپ کے دوران سیمپلز لئے گئے تھے۔ وہ پنجاب بادشاہ کی جانب سے کھیل رہے تھے۔ ان کے سیمپلز کی جانچ بھارت میں واقع انٹرنیشنل ڈوپنگ ایجنسی میں کی گئی جس میں خون میں کوکین کی موجودگی ثابت ہوئی۔ حسن رضا ایک ون ڈے اور10ٹی ٹوینٹی میچز میں قومی ٹیم میں بھی شامل رہ چکے ہیں۔
مزید پڑھئے:موت کے بعد بیوی کو حاملہ کرنیوالے شخص کے بچے کی پیدائش
پی سی بی ذرائع کے مطابق حسن رضا کے سیمپل بی کی رپورٹ آنا ابھی باقی ہے اور مذکورہ رپورٹ سیمپل اے کی ہے تاہم بورڈ نے دو رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی ہے جس نے آرم سپنر سے جواب طلب کیا ہے۔ اس کمیٹی میں سابق ٹیسٹ کرکٹر کرنل نوشاد علی اور سپورٹس میڈیسن کے ماہر ڈاکٹر شامل ہیں۔ یہ پہلی بار ہے کہ جب کوئی بھی پاکستانی کھلاڑی کوکین لینے کے جرم میں گرفت میں آیا ہے، ایسے میں پی سی بی اس معاملے کو نہایت سنجیدگی سے لے رہی ہے۔ اگرحسن رضا وکلا کی معاونت سے خود کو بے گناہ ثابت نہ کرسکے تو ایسے میں ان کے ہر قسم کی کرکٹ کھیلنے پر دو برس کیلئے پابندی عائد ہوسکتی ہے۔