انٹیگا(نیوزڈیسک) انگلینڈ کے فاسٹ باو¿لر جیمز اینڈرسن نے اعتراف کیا ہے کہ میں وہ باو¿لر نہیں رہا جو گزشتہ سال ہندوستانی کھلاڑی رویندرا جدیجا کے خلاف ٹرینٹ برج میں ہونے والے حادثے سے قبل تھا۔اینڈرسن کو ہندوستان کی جانب سے الزام آئی سی سی ضابطہ اخلاق کے لیول تھری کو توڑنے پر سزا سنائی گئی تھی۔ہندوستان نے الزام عائد کیا تھا کہ جب پہلے ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن کھانے کے وقفے کے وقت کھلاڑی فیلڈ سے واپس جا رہے تھے تو اینڈرسن نے پویلین میں جدیجا کو دھکا دیا تھا۔
حالانکہ بعد میں دونوں کھلاڑیوں پر لگائے گئے الزامات کو کالعدم قرار دے دیا گیا تھا تاہم اینڈرسن کا ماننا ہے کہ اس حادثے نے ان کی کارکردگی پر گہرے اثرات مرتب کیے۔انہوں نے کہا کہ اب ہر وقت اس بات کا خطرہ منڈلاتا رہتا ہے کہ آئی سی سی ہم پر نظریں رکھا ہوا جس کی وجہ سے کھیل کے دوران میری جارحیت میں کمی واقع ہوئی ہے۔اینڈرسن نے خاص طور پر پرنشاندہی کی کہ اس کی وجہ سے ورلڈ کپ میں میری کارکردگی اور افادیت میں کمی واقع ہوئی اور وہ ورلڈ کپ کے چھ میچوں میں صرف پانچ وکٹیں لے سکے۔یقینی طور پر حادثے کے بعد سے میں تبدیل ہو گیا ہوں اور اس نے ممکنہ طور پر ورلڈ کپ میں مجھے متاثر کیا‘۔ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے نے سیریز میں تو مجھ پر اثرات مرتب نہیں کیے کیونکہ اس وقت جیت کی لگن موجود تھی لیکن ورلڈ کپ میں ہر وقت یہی دھڑکا لگا ہوا تھا کہ آئی سی سی کی نظریں ہم پر مرکوز ہیں۔اس موقع پر اینڈرسن نے وہاب ریاض کی جانب سے ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کے خلاف کوارٹر فائنل میں کرائے گئے اسپیل کی بھی تعریف کی لیکن ساتھ ساتھ ان پر لگائے گئے جرمانے پر آئی سی سی کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔
’ہم نے ایڈیلیڈ میں وہاب وریاض کا شین واٹسن کو کرایا گیا بہترین اسپیل دیکھا لیکن انہیں اس کے بعد جرمانہ کر دیا گیا، اس سے اپ کی ہمت ٹوٹ جاتی ہے۔
واضح رہے کہ اینڈرسن گزشتہ سات سالوں سے انگلینڈ کے سب سے کامیاب اور مدو¿فید باو¿لر رہے ہیں اور 380 وکٹیں لے کر انگلینڈ کی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے دوسرے کامیاب ترین باو¿لر ہیں۔
پیر سے ویسٹ انڈیز کے خلاف شروع ہونے والا ٹیسٹ ان کے کیریئر کا 100واں ٹیسٹ میچ ہو گا جہاں انہیں ای این بوتھم کا 383 وکٹوں کا ریکارڈ توڑنے کے لیے مزید صرف چار وکٹیں درکار ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ میچ میں اپنی کھوئی ہوئی فارم بحال کرتے ہوئے اپنی ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کریں گے۔