لاہور(نیوز ڈیسک) سابق کرکٹرز نے زمبابوے کیخلاف فتح کے باوجود پاکستان ٹیم کی ناقص منصوبہ بندی پرتشویش کا اظہار کیا ہے، اگلا سفر مزید کٹھن ہوگا، ٹاپ آرڈرکو ذمہ دارانہ کھیل کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔30 کے قریب رنز بنانے والوں کو بھی لمبی اننگز کھیلنے کی تیاری کرنا ہوگی، محسن خان نے کہا کہ مصباح الحق اور وہاب ریاض نے بیٹنگ کی لاج رکھ لی،کیچز ڈراپ کرنے کا مسئلہ ختم نہیں ہوا، فاسٹ بولرز کا ردھم میں آنا اچھی بات ہے، ثقلین مشتاق نے حارث سہیل سے اننگز کا آغاز کرانے کی تجویز پیش کردی، سلیم جعفر کے مطابق سرفراز احمد کواوپنر بھیج کر ٹیم کا توازن درست کیا جاسکتا ہے، یواے ای سے میچ میں ہی تجربات کرلیے جائیں تو بہتر ہوگا۔تفصیلات کے مطابق سابق کرکٹرز نے ورلڈکپ میچ میں زمبابوے کیخلاف فتح کو خوش آئند قرار دیا ہے، تاہم بیشتر کے خیال میں ٹیم کی پلاننگ خاص طور بیٹنگ اور فیلڈنگ میں بہتری لانے کی سخت ضرورت ہے، سابق کرکٹرز کا کہنا ہے کہ گرین شرٹس میچ جیت گئے لیکن ابھی بڑا کٹھن سفر باقی ہے، پاکستان ٹیم سخت دباو¿ میں تھی جس سے نکلنے کیلیے فتح کی اشد ضرورت تھی، تاہم اوپنرز نے وکٹیں گنواکر مشکلات میں اضافہ کردیا، ناصر جمشید ایک بار پھر توقعات پر پورا نہ اترے، احمد شہزاد کا دفاع بھی کمزور نظر آتا ہے، دیگر بھی مصباح الحق کا زیادہ دیر تک ساتھ نہ دے سکے۔اگلے میچز میں 30 کے قریب رنز کرکے وکٹ گنوانے والوں کو بھی لمبی اننگز کھیلنے کیلیے تیاری اور پلاننگ کرنی چاہیے، فیلڈنگ میںبہتری لانا بھی اشد ضروری ہے، زیادہ سخت ٹریننگ کی ضرورت نہیں، پلیئرز کا ذہنی اور جسمانی طور ریلیکس ہونا ضروری ہے، نارمل کرکٹ کھیلتے ہوئے اپنی صلاحیتوں کا اظہار کریں تو کامیابی کا راستہ بن سکتا ہے، محسن نے کہا کہ ٹاپ اور مڈل آرڈر کی ناکامی کے بعد مصباح الحق اور وہاب ریاض نے بیٹنگ کی لاج رکھ لی،اوپنرز کی کارکردگی تشویش کا باعث ہے، بڑی ٹیموں کیخلاف بھی گرتے پڑتے 250سے بھی کم رنز بنائیں گے تو فتح کا سفر مشکل ہوگا، ناقص فیلڈنگ اور ڈراپ کیچز کا مسئلہ بھی ختم نہیں ہوا،تاہم فاسٹ بولرز خاص طور پر محمد عرفان کا ردھم میں آنا اچھی بات ہے۔ثقلین مشتاق نے کہا کہ احمد شہزاد ذمے داری کا مظاہرہ نہیں کررہے، ناصر جمشید کو ڈراپ کرنا ہی بہتر ہوگا، ہم جب سے ورلڈکپ کھیلنے کیلیے آئے تجربات ہی کررہے ہیں، ایک تجربہ اور کرتے ہوئے حارث سہیل سے اننگز کا آغاز کرانا بہتر فیصلہ ہوگا، عام طور پر نوجوان بیٹسمین اوپنرز کے آو¿ٹ ہونے کے بعد اوپن کرنے کی ذمہ داری ہی اٹھاتے ہیں، ان کو پہلے ہی بھیج دینا مناسب ہوگا۔ سلیم جعفر نے کہا کہ سرفراز احمد کو موقع دینے سے ٹیم کا توازن درست ہوسکتا ہے، اوپنر کیساتھ وکٹ کیپر بھی میسر آجائے گا جس کے بعد عمر اکمل پر بوجھ کم ہوگا، ان کی ناصرف بیٹنگ میں کارکردگی بہتر ہوگی بلکہ پاکستان کو اپنے بہترین فیلڈر کی خدمات بھی میسر ہوجائیں گی۔سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ یو اے ای کیخلاف میچ اوپننگ اور وکٹ کیپنگ میں تجربات اور کھلاڑیوں کو اعتماد دلانے کا اچھا موقع ہوگا،اس طرح جنوبی افریقہ کیخلاف اہم میچ سے قبل بہتر پلان تیار کیا جاسکے گا۔اظہر محمود نے کہا کہ فاسٹ بولرز نے اچھا پرفارم کیا، عمراکمل خاص طور شاہد آفریدی کی بولنگ پر مشکلات کا شکار نظر آتے ہیں، ریگولر وکٹ کیپر سرفراز کو لانے سے بیٹنگ میں بھی بہتری آسکتی ہے۔جنوبی افریقہ کیخلاف میچ میں یاسر شاہ بھی موثر ثابت ہوسکتے ہیں، تاہم لیگ اسپنر کو اس سے قبل کے میچز میں موقع دیکر ردھم میں آنے کا موقع دیا جانا بہتر ہوگا۔ جاوید میانداد نے کہا کہ ورلڈکپ میں فتوحات کا آغاز اچھی بات ہے، خدا خدا کر کے ہمیں جیت نصیب ہوئی، تاہم بیٹنگ اور فیلڈنگ نے ایک بار پھر مایوس کیا ،غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے آئندہ میچزمیں اسپیشلسٹ وکٹ کیپر کے ساتھ جانا ہوگا۔