میلبورن (نیوز ڈیسک) آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو ڈیور چرڈ سن نے واضح کیا ہے کہ انگلینڈ میں 2019ء میں ہونے والے ورلڈ کپ میں چودہ کی بجائے صرف 10ٹیمیں کھیلیں گے۔آئی سی سی کا ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس کل ہو رہا ہے جس میں اسٹریٹجک ریویو میٹنگ میں گفتگو ہو گی ‘ جس کے دوران اراکین آئندہ میگا ایونٹ میں ٹیموں کی تعداد اور دیگر معاملات پر اپنی مہر ثبت کریں گے۔ چیف ایگزیکٹو آئی سی سی ڈیوڈ رچرڈ سن کا کہنا ہے کہ ہمیں چیزوں کو مضبوط بنانے پر دھیان دینے کی ضرورت ہے تا کہ ٹیموں کے درمیان اعلیٰ سطح پر مزید مقابلہ سازی کا رحجان دیکھا جا سکے۔ اگر دس ٹیموں پر مشتمل ٹورمنٹ کرایا جائے گا تو پھر تمام شریک ٹیمیں میگا ایونٹ جیتنے کی صلاحیت رکھتی ہوں گی۔ 1992ء کے ورلڈ کپ پر نظر ڈالی جائے جس میں نو ٹیموں کے فارمیٹ کو اپنایا گیا اور وہاں ہر کسی نے ایک دوسرے کے ساتھ میچز کھیلے‘ یہ سب سے دلچسپ ورلڈکپ میں سے ایک تھا جس میں چار سیمی فائنلسٹ ٹیموں کو پیش گوئی کرنا مشکل تھی لہٰذا توقع ہے کہ دس ٹیموں کافارمیٹ اپنا اثر دکھائے گا۔ سابق جنوبی افریقہ وکٹ کیپر نے بتایا کہ آئی سی سی کا بنیادی مقصد اچھی کار کردگی دکھانے والے ممالک کو مناسب طور پر صلہ دینا بھی ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں ہمارا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ تمام فل ممبران ایک دوسرے کو شکست دینے کی قابلیت رکھتے ہوں ‘اسی طرح آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کو سولہ ممالک تک کرایا جا سکتا ہے ۔ ایسی مسابقتی سوچ اپنانا چاہتے ہیں جس میں ٹیموں کے درمیان اعلی سطح پر مزید مقابلہ سازی دیکھی جا سکے جبکہ آئر لینڈ اور افغانستان جیسی ٹیموں کو ان کی کارکردگی کا صلہ دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے بتا یا کہ آئی سی سی کا بورڈ ہر پانچ سال میں اپنے حکمت عملی جائزہ لیتا ہے اور اس مرتبہ حالیہ ورلڈ کپ کے اختتام پر ایسا ہو گا ۔ ادھر سابق بھارتی بیٹسمین سچن ٹنڈولکر نے کہا ہے کہ ورلڈ کپ میں مزید ٹیموں کو شامل کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم جب گیم کو عالمی سطح پر فروغ دینے کی بات کرتے ہیں تو پھر ہمیں میگا ایونٹ میں مزید ٹیموں کی شرکت کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ بلاشبہ اس کے لیے ہمیں کھیل کا معیار بھی ملحوظ خاطر رکھنا ہو گا لیکن یہ ٹیمیں جب ہی اپنے کھیل کا معیار بلند کر پائیں گی جب انہیں ٹاپ سائیڈز کے خلاف کھیلنے کا موقع ملے گا۔