بدھ‬‮ ، 30 اکتوبر‬‮ 2024 

تباہ کن زلزلے کو آج14سال مکمل ،زلزلے کے 4دن بعد ملنے والا ابوبکر اب کیسا دکھتا ہے،ملبے کے نیچے یہ اتنے دن کیسے زندہ رہا؟ پڑھ کر آپ کی آنکھوں سے آنسو نکلناشروع ہوجائینگے

datetime 8  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مظفر آباد آزاد کشمیر اور خیبرپختونخوا کے کئی اضلاع میں 8 اکتوبر 2005 کو آنے والے ہولناک زلزلے کے نتیجے میں 80 ہزار سے زائد افراد جاں بحق اور ہزاروں املاک منہدم ہوگئی تھیں۔ان ہی میں سے ایک آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کی ریڈیو کالونی بھی تھی۔

جہاں 28 افراد جاں بحق ہوئے، لیکن اسی بستی میں ایک معجزہ بھی ہوا، جب ایک 9 سالہ بچے کو چار روز بعد ملبے کے نیچے سے زندہ نکالا گیا۔ ابوبکر اس وقت 9 برس کا تھا، جب اس کا 3 منزلہ گھر زلزلے کے جھٹکے کے نتیجے میں زمین بوس ہوگیا اور وہ ملبے تلے دب گیا، جسے پاک فوج اور امدادی ٹیموں نے 4 روز بعد ریسکیو کیا۔ابوبکر اب جوان ہوچکے ہیں، لیکن ان کے ذہن میں اس واقعے کی ہولناکیاں اب بھی تازہ ہیں۔ ابوبکر نے اس حوالے سے اپنی یادیں شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ ‘8 اکتوبر کو میں گھر کے برآمدے میں بیٹھا تھا کہ اچانک زمین ہلنے لگی۔ابوبکر نے بتایا، میں ڈرائنگ روم کی طرف بھاگا کہ اچانک چھت نیچے آنے لگی تو میں وہیں نیچے جھک گیا۔انہوں نے بتایا اسی حالت میں 3، 4 روز گزر گئے، مجھے لوگوں کے بولنے کی اور ہیلی کاپٹروں کے گزرنے کی آوازیں آتی تھیں۔ابوبکر کے مطابق میں اس عرصے میں مسلسل آیت الکرسی کا ورد کرتا رہا اور پھر چوتھے دن مجھے آرمی نے وہاں سے نکالا۔انہوں نے مزید بتایا کہ جس دن زلزلہ آیا، میرا پہلا روزہ تھا، جو پھر تین چار دن تک چلا گیا کیونکہ ملبے تلے نہ کھانے کو کچھ ملا اور نہ ہی کچھ پینے کو۔کسی نے سچ ہی کہا ہے کہ جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے! ابوبکر کو دیکھ کر کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ آج سے 14 برس قبل وہ مسلسل چار روز تک بھوکا پیاسا ملبے تلے دبا رہا ہوگا، لیکن واقعی معجزے اسی دنیا میں ہوتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



عزت کو ترستا ہوا معاشرہ


اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…