جمعرات‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2025 

مجھ سے یہ نہیں دیکھا جاتا کہ میں اور تمہارا زیور ایک گھر میں ہوں

datetime 8  اپریل‬‮  2019 |

حضرت عمر بن عبدالعزیزؓ کی بیوی فاطمہ بنت عبدالملک کے پاس ایک بیش قیمت موتی تھا جو ان کے والد عبدالملک نے ان کو دیا تھا۔ ایک روز حضرت عمر بن عبدالعزیزؓ نے اپنی بیوی سے کہا کہ تم اپنا زیور یا تو بیت المال میں دے دو یا مجھے ناپسند کرو تاکہ میں تمہیں علیحدہ کر دوں کیونکہ مجھ سے یہ نہیں دیکھا جاتا کہ میں اور تمہارا زیور ایک گھر میں ہوں۔ آپؓ کی زوجہ محترمہ نے جواب دیا کہ میں آپؓ کو ترجیح دیتی ہوں، آپ میرا تمام زیور بیت المال میں داخل کر دیجئے۔ چنانچہ آپؓ نے ان کا تمام زیور بیت المال میں جمع کر دیا اور جب آپ کا انتقال ہو گیا اور

یزید بن عبدالملک تخت پر بیٹھا تو اس نے آپؓ کی حرم محترم سے کہا کہ اگر آپ چاہیں تو آپ کا سارا زیور بیت المال سے واپس دے دیا جائے۔ آپ نے جواب دیا کہ جو چیزیں خوشی سے ان کی حیات میں دے چکی ہوں، وہ ان کے انتقال کے بعد بھی واپس نہ لوں گی۔ (تاریخ الخلفاء صفحہ 122)۔ اس سے یہ سبق حاصل ہوتا ہے کہ خدا ترس حاکم دنیوی مال سے کبھی محبت نہیں کرتے اور وہ ہر حال میں اپنی رعایا کے نفع و فائدہ کو ملحوظ رکھتے ہیں۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ جو لوگ ’’بیت المال‘‘ کا معنی ’’گھر کا مال‘‘ سمجھتے ہیں وہ بڑے ہی ناعاقبت اندیش ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں


جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…