جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

مجھ سے یہ نہیں دیکھا جاتا کہ میں اور تمہارا زیور ایک گھر میں ہوں

datetime 8  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حضرت عمر بن عبدالعزیزؓ کی بیوی فاطمہ بنت عبدالملک کے پاس ایک بیش قیمت موتی تھا جو ان کے والد عبدالملک نے ان کو دیا تھا۔ ایک روز حضرت عمر بن عبدالعزیزؓ نے اپنی بیوی سے کہا کہ تم اپنا زیور یا تو بیت المال میں دے دو یا مجھے ناپسند کرو تاکہ میں تمہیں علیحدہ کر دوں کیونکہ مجھ سے یہ نہیں دیکھا جاتا کہ میں اور تمہارا زیور ایک گھر میں ہوں۔ آپؓ کی زوجہ محترمہ نے جواب دیا کہ میں آپؓ کو ترجیح دیتی ہوں، آپ میرا تمام زیور بیت المال میں داخل کر دیجئے۔ چنانچہ آپؓ نے ان کا تمام زیور بیت المال میں جمع کر دیا اور جب آپ کا انتقال ہو گیا اور

یزید بن عبدالملک تخت پر بیٹھا تو اس نے آپؓ کی حرم محترم سے کہا کہ اگر آپ چاہیں تو آپ کا سارا زیور بیت المال سے واپس دے دیا جائے۔ آپ نے جواب دیا کہ جو چیزیں خوشی سے ان کی حیات میں دے چکی ہوں، وہ ان کے انتقال کے بعد بھی واپس نہ لوں گی۔ (تاریخ الخلفاء صفحہ 122)۔ اس سے یہ سبق حاصل ہوتا ہے کہ خدا ترس حاکم دنیوی مال سے کبھی محبت نہیں کرتے اور وہ ہر حال میں اپنی رعایا کے نفع و فائدہ کو ملحوظ رکھتے ہیں۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ جو لوگ ’’بیت المال‘‘ کا معنی ’’گھر کا مال‘‘ سمجھتے ہیں وہ بڑے ہی ناعاقبت اندیش ہیں۔

موضوعات:



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…