پیر‬‮ ، 21 اپریل‬‮ 2025 

پہلوان

datetime 27  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کسی شہر کے لوگوں کی عادت تھی کہ اپنے بدن پر ہیبت ناک چرند و پرند کی صورتیں بنواتے تھے۔ ایک پہلوان کو بھی خواہش ہوئی کہ اس کی پیٹھ پر غضب ناک شیر کی شکل بنائی جائے ، چنانچہ وہ ماہر کے پاس گیا۔ماہر نے جب نوکدار سوئی سے غضبناک شیر کی شکل بنانی شروع کی تو پہلوان شدتِ تکلیف سے چیخنے چلانے لگا۔ پھر بڑی مشکل سے چیخ روک کر اس نے پوچھا :

تم اس وقت شیر کا کون سا حصہ بنا رہے ہو؟ ماہر نے کہا : دُم پہلوان بولا : دُم مت بنواؤ، شدید تکلیف ہو رہی ہے۔ بغیر دُم کا شیر بھی چلے گا۔ماہر نے بات مان کر دوسری طرف بےرحمی سے زخم لگانے کا عمل شروع کیا۔پہلوان پھر چلایا : اب شیر کا کون سا حصہ ہے؟ماہر بولا : کان !پہلوان تکلیف کے باوجود غرایا : خبردار ! اس شیر کے کان نہ ہوں۔ میرا حکم ہے کہ تم کان چھوڑ دو۔ماہر نے کسی اور طرف سوئی چبھونے کا عمل شروع کیا۔ پہلوان پھر کراہا۔پوچھا : یہکیابنا رہے ہو؟ماہر نے کہا : شیر کا پیٹ۔پہلوان نحیف آواز میں گرجا: میرے جسم کا درد بڑھ رہا ہے۔ تم پیٹ نہ بناؤ۔ کیا شیر کیلئے پیٹ کا رہنا ضروری ہے؟ماہر کی حیرت کی انتہا نہ رہی۔ وہ دیر تک دانتوں میں انگلی دبائے تعجب کرتا رہا۔ پھر بالآخر پیر پٹخ کر اٹھا اور کہنے لگا :کیا دنیا میں کسی نے ایسا شیر بھی دیکھا ہے جس کے کان ، دُم اور پیٹ نہ ہوں؟ ایسا شیر تو خدانے بھی پیدا نہیں فرمایا۔۔یہ واقعہ نقل کرتے ہوئے ہند کے معروف صحافی اور عالم دین مولانا سید احمد ندوی لکھتے ہیں،اس واقعہ میں پہلوان کا جو طرزِ عمل اپنی پیٹھ پر شیر کی شکل بنوانے کے متعلق تھا کہ وہ بغیر دُم ، کان ، پیٹ کے شیر کی شکل کا خواہاں تھا ، ٹھیک وہی طرزِ عمل ہم مسلمانوں کا اسلام کے تعلق سے ہے۔ہم چاہتے ہیں کہ اسلام کے بہت سے احکام پرعمل نہ کرنے کے باوجود ہم مسلمان کہلائیں اور ہمارے اسلام پر کوئی حرف نہ آئے۔۔آزاد خیالی کے ساتھ سارے اسلام پر عمل کرنے میں چونکہ نفس کو بڑی مشکل پیش آتی ہے ، اسلئے ہم اسلام کی اپنی مرضی والی کچھ اچھی باتوں پر عمل کر کے “پورے اسلام” کا دعویٰ کر بیٹھتے ہیں !!مولانا حالی نے بھی شائد اسی طرز عمل کو دیکھتے ہوئے کہا ہوگا :مگر مومنوں پر کشادہ ہیں راہیں ۔۔۔۔۔۔ نہ اسلام بگڑے نہ ایمان جائے.

موضوعات:



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…