واشنگٹن(نیوزڈیسک)1861میں شروع ہوکر 1865 میں انجام کو پہنچنے والی امریکی خانہ جنگی (سول وار)کے دوران امریکی فوج میں کپتان کے عہدے پر فائز رہنے والے البرٹ پائیک نے ایک اطالوی سائنسدان گیوزیپے میزینی کے نام اپنے ایک مراسلے میں پہلی ،
دوسری اور تیسری عالمی جنگوں کے مآخذ پر تفصیلی گفتگو کی گئی ہے۔200سال قبل کے اس مراسلے میں یہدعویٰ کیا گیاہے کہ پہلی عالمی جنگ (28جولائی 1914 سے 11نومبر1918 تک)کا مقصد روس میں کمیونسٹوں کو مضبوط بنانے اور شہنشاہ روس زار کا تختہ الٹنے کیلئے شروع کی گئی۔ عالمی جنگ عظیم دوم (یکم ستمبر1939 سے 2ستمبر 1945 تک)کا مقصد بھی نازیوں کو ہٹا کر کمیونزم کو فروغ دینا اوریہودیوں کیلئے فلسطین میں ایک الگ ریاست کام قیام عمل میں لانا تھا۔پائیک کے خط کے مطابق تیسری عالمی جنگ مغرب اور اسلام کے درمیان لڑی جائے گی۔خط کے مطابق پہلی دونوں عالمی جنگیں کمیونزم کے استحکام کیلئے لڑی گئیں جبکہ تیسری عالمی جنگ میں اسلام کو غلبہ حاصل ہوگا۔فرانس میں شائع ہونے والی ایک تصنیف ”مسلم آرمی،مارچنگ تھرو یورپ ”کے مصنف نوسٹرڈیمس نے پیشگوئی کی ہے کہ یہ جنگ بہت جلد شروع ہوگی اور اس کا اختتام 27سال بعد ہوگا۔