اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)یادش بخیر کہ جب یمن کے بادشاہ ابرہہ نے خانہ خدا پر چڑھائی کی تو اس کی فوج میں موجود ہاتھیوں کو ایک چھوٹے سے پرندے ابابیل نے اللہ رب العزت کے حکم سے شکست دی ۔ پرندوں پر تحقیق کرنے والے ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ ابابیل (کامن سوئفٹ) 10 ماہ تک مسلسل پرواز کرسکتی ہے جبکہ اپنے اس پورے سفر میں
وہ ایک لمحے کےلئے بھی زمین پر نہیں اُترتی اور اُڑتے دوران ہی اپنی غذا بھی حاصل کرتی ہے۔ واضح رہے کہ چھوٹی جسامت ہونے کے باوجود ابابیل (سوئفٹ) کا شمار دنیا کے بلند پرواز اور تیز رفتار پرندوں میں کیا جاتا ہے۔ اس سے پہلے مسلس طویل ترین مدت تک پرواز کا ریکارڈ 6 ماہ تھا جو ابابیل ہی کی ایک قسم ’’الپائن سوئفٹ‘‘ کے پاس تھا۔ عام ابابیل نے، جسے سائنسی زبان میں ’’ایپس ایپس‘‘ (Apus apus) کہا جاتا ہے، یہ ریکارڈ بھی توڑ دیا ہے۔ یورپ سے افریقہ تک موسمی نقل مکانی (سیزنل مائیگریشن) کرتے ہوئے یہ ابابیل مسلسل 10 ماہ تک بغیر رُکے اور بغیر زمین پر اُترے پرواز کرتی ہے۔سویڈن کی لیونڈ یونیورسٹی نے ڈیٹا حاصل کرنے کا ایک نیا طریقہ اختیار کرتے ہوئے 19 سوئفٹ پرندوں کا مطالعہ کیا تو معلوم ہوا کہ جب یہ پرندہ اپنی نسل نہیں بڑھاتا تو اس دوران 10 ماہ کے عرصے میں 99 فیصد وقت میں پرواز ہی کرتا رہتا ہے۔ ایکولوجی کے پروفیسر اینڈرس ہیڈینسٹروئم کے مطابق عام سوئفٹ پرندے اگست میں اپنا گھر چھوڑ کر وسط افریقہ کے
جنگلات کی جانب پرواز کرتے ہیں۔ ان میں سے کچھ ایک رات کچھ کئی دن اور کچھ مہینوں تک زمین کو نہیں چھوتے۔کرنٹ بائیالوجی میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق رات کو وہ کم بلندی پر پرواز کرتے ہیں اور اس سے اپنی توانائی بچاتے ہیں۔ دن میں گرم ہوا کے مرغولوں پر تیرتے رہتے ہیں اور اس طرح دن میں بھی اپنی قوت کو جمع رکھتےہیں۔ لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا
کہ پرندے سوتے بھی ہیں یا نہیں۔ یہ اڑان کے دوران ہی کھانا جمع کرکے کھاتے رہتے ہیں۔ شاید یہ رات کو کچھ وقت کے لیے آرام کرتے ہوں گے مگر بہت ہی تھوڑے وقفے کےلئے۔دلچسپ امر یہ ہے کہ سوئفٹ پرندوں کی زندگی بھی طویل ہوتی ہے اور ایک پرندہ اوسطاً 20 سال تک زندہ رہتا ہے۔ ان کے مسلسل سفر کو دیکھ کر کہا جاسکتا ہے کہ ایلپائن سوئفٹ اور عام ابابیل، دونوں پرندے ہی اپنی 20 سالہ زندگی میں اتنے فاصلے تک پرواز کرلیتے ہیں جو چاند تک آنے اور جانے کے 7 چکروں جتنا طویل ہوتا ہے۔