حضرت انس بن مالکؓ نے فرمایا کہ ایک صاحب (ذوالخویصرہ یا ابو موسیٰ) نے رسول اللہؐ سے قیامت کے بارے میں پوچھا کہ قیامت کب قائم ہو گی؟ اس پر آپؐ نے فرمایا کہ تم نے قیامت کے لیے تیاری کیا کی ہے؟ انہوں نے عرض کیا کچھ بھی نہیں، سوا اس کے کہ میں
اللہ اور اس کے رسول سے محبت رکھتا ہوں۔ آپؐ نے فرمایا کہ پھر تمہارا حشر بھی انہی کے ساتھ ہو گا جن سے تمہیں محبت ہے۔ انسؓ نے بیان کیا کہ ہمیں کبھی اتنی خوشی کسی بات سے بھی نہیں ہوئی جتنی آپؐ کی یہ حدیث سن کر ہوئی کہ تمہارا حشر انہیں کے ساتھ ہو گا جن سے تمہیں محبت ہے۔ انسؓ نے کہا کہ میں بھی رسول اللہؐ سے اور ابوبکر و عمرؓ سے محبت رکھتا ہوں اور ان سے اپنی اس محبت کی وجہ سے امید رکھتا ہوں کہ میرا حشر انہی کے ساتھ ہو گا، اگرچہ میں ان جیسے عمل نہ کر سکا۔ (صحیح البخاری 3688) محبت رسولؐ بہت بڑی عطا و فضل رب کریم ہے۔ یہ دولت سب کو نہیں ملتی۔ اگر آپ یہ دیکھنا چاہتے ہو کہ کتنی محبت ہے تو بس اتنا غور کر لیں کہ آپ کو حضور اکرمؐ کے ذکر سے یا درود پاک پڑھنے سے کتنی خوشی ملتی ہے۔ جس سے محبت ہو اس کا ذکر بھی کرنے کو دل چاہتا ہے، آپ کی کیفیت کیا ہے؟ آپؐ کے احکامات پر آپ کتنا عمل کرتے ہیں؟ آپؐ سے محبت کرنے والوں سے آپ کو کتنی محبت ہے؟ آپؐ کے گھر والوں سے آپ کی محبت، لگاؤ کتنا ہے؟ محبت کا دعویٰ کریں پر اپنا محاسبہ بھی کریں۔